اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے گھوٹکی ٹرین حادثے پر اظہار افسوس کیا ہے اور واقعہ کی فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ وزیراعظم نے وزیر ریلوے اعظم سواتی سے بھی رابطہ کیا ہے۔جبکہ ریلوے کی طرف سے جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے 15،15 لاکھ امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔
نیو نیوز کے مطابق وزیر ریلوے اعظم سواتی سے رابطہ کرکے گھوٹکی ٹرین حادثے کے بارے میں دریافت کیا۔ اعظم سواتی نے وزیراعظم کو حادثے سے متعلق ابتدائی معلومات فراہم کیں۔
وزیر اعظم کی ہدایت پر وزیر ریلوے ہنگامی طور پر اسلام آباد سے گھوٹکی پہنچ گئے۔ وہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہنچے ہیں۔
اعظم سواتی کاکہنا ہے کہ یہ ایک بڑا حادثہ ہے، 40 افراد کے جاں بحق ہونے اور کئی مسافروں کے زخمی ہونے پر افسوس ہے، انہوں نے کہاکہ ریسکیو آپریشن زخمیوں کے علاج معالجہ کی نگرانی خود کروں گا۔
وزیر ریلوے کا مزید کہنا تھا کہ باقی مسافروں کو بروقت ان کے گھروں تک پہنچانے کے انتظامات جاری ہیں، ٹرین حادثے کی خود ہنگامی بنیادوں پر تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے، حادثے کے ذمہ داروں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔
دوسری طرف ترجمان ریلوے کا کہنا ہے کہ وفاقی انسپکٹر آف ریلویز تیمور احمد کو گھوٹکی ٹرین حادثے کا تحقیقاتی آفیسر مقرر کر دیا گیا، حادثے میں جاں بحق مسافروں کے لئے 15 لاکھ، زخمیوں کو 1 سے 3 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ سندھ کے علاقے ڈہرکی کے قریب ملت ایکسپریس اور سرسید ایکسپریس ٹرین ٹکرا گئی تھیں جس سے 40 مسافر جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے ۔ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
واقعہ کے بعد قریبی اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ۔متعدد بوگیوں میں پھنسے مسافروں کو نکالنے کےلیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
حادثے کے بعد ٹرینوں کو مختلف اسٹیشنز پر روک دیا گیا ہے۔ملت ایکسپریس کراچی سےسرگودھا،سرسیدایکسپریس لاہورسےکراچی جارہی تھی۔راستہ دشوار ہونے کے باعث ہیوی مشینری تاحال نہ پہنچ سکی۔
ریلوے ذرائع کے مطابق سرسید ایکسپریس میں 504 اور ملت ایکسپریس میں 700 سے زائد مسافر سوار تھے ۔حادثے میں ملت ایکسپریس کی 3بوگیاں مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں۔وزیرریلوے اعظم سواتی نےحادثے کی تحقیقات کاحکم دیدیا۔