راولپنڈی : ڈہرکی میں ٹرین حادثے کی جگہ پر آرمی اور رینجرز کے جوان بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں ۔پاک فوج کے ڈاکٹرز اور عملہ جائے وقوعہ پر موجود ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملٹری ڈاکٹرز،عملہ جائےحادثہ پرایمبولینسوں کےساتھ پہنچ گئے ہیں۔آرمی انجینئرز کی خصوصی ٹیم راولپنڈی سے روانہ ہوگئی ۔آرمی انجینئرز کی خصوصی ٹیم ریسکیوآپریشن مزید تیز کرے گی۔
واضح رہے کہ سندھ کے علاقے ڈہرکی کے قریب ملت ایکسپریس اور سرسید ایکسپریس ٹرین ٹکرا گئی تھیں جس سے 40مسافر جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے ۔ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
واقعہ کے بعد قریبی اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ۔متعدد بوگیوں میں پھنسے مسافروں کو نکالنے کےلیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ حادثے کے بعد ٹرینوں کو مختلف اسٹیشنز پر روک دیا گیا ہے۔ملت ایکسپریس کراچی سےسرگودھا،سرسیدایکسپریس لاہورسےکراچی جارہی تھی۔راستہ دشوار ہونے کے باعث ہیوی مشینری تاحال نہ پہنچ سکی۔
ریلوے ذرائع کے مطابق سرسید ایکسپریس میں 504 اور ملت ایکسپریس میں 700 سے زائد مسافر سوار تھے ۔حادثے میں ملت ایکسپریس کی 3بوگیاں مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں۔وزیرریلوے اعظم سواتی نےحادثے کی تحقیقات کاحکم دیدیا۔