کوئٹہ:ٹڈی دل نے شمالی و وسطی بلوچستان کے کئی اضلاع میں تیار فصلیں اور باغات کو اجاڑ دیا ہے۔
بارشوں سے خشک سالی کے اثرات کم ہونے پر زمین دار پر امید تھے کہ انہیں اپنی محنت کا پھل ملے گا لیکن ٹڈی دل کے حملوں نے سب کچھ تباہ کر دیا ہے۔سر سبز بلوچستان میں طویل خشک سالی کے بعد اچھی بارشوں سے ہر طرف سبزہ، باغات اور فصلیں لہرا رہی تھیں۔
خشک سالی اور کورونا وائرس سے معاشی طور پر پریشان کسان خوش تھے کہ انہیں اپنی محنت کا پھل ملے گا، لیکن ٹڈی دل کے حملوں نے قلعہ عبداللّٰہ، پشین، قلعہ سیف اللّٰہ، ژوب ، لورالائی سمیت بلوچستان کے ساحلی و صحرائی علاقوں مستونگ، نوشکی، پنجگور، خاران اور چاغی میں سیب، تربوز، خربوزے، پیاز، ٹماٹر، زرد آلو، زیرے اور دیگر تیار فصلوں اور باغات کو تباہ کر دیا۔
زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹڈی دل نے لاکھوں کی تعداد میں انڈے دیئے ہیں جس سے ان کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، تاہم جون کے آخر تک بلوچستان سے ٹڈی دل کی افزائش کا دورانیہ ختم ہو جائے گا۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے مو ثر اقدامات نہیں کئے جس کے باعث انہیں مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے، حکومت کسانوں کو ریلیف پیکیج فراہم کرے۔