لندن: برطانیہ میں ایک لاکھ بالغوں پر ہونے والی تحقیق کے بعد کی جانے والی ایک کانفرنس میں بتایا گیا کہ ایک محبت کرنے والا ساتھی آپ کی دیکھ بھال میں بہتر مدد کر سکتا ہے۔ تحقیق میں شامل تمام افراد ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول یا بھر ذیابیطس کے مریض تھے۔ ان افراد میں سے شادی شدہ کی صحت کنوارے افراد کی نسبت قدرے بہتر تھی۔ ڈاکٹر پال کارٹر اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ شادی ہارٹ اٹیک سے بچنے کا ایک ذریعہ ہے۔
یہ تحقیق برٹش کارڈیو ویسکولر سوسائٹی کی جانب سے منعقد کردہ کانفرنس میں پیش کی گئی۔ اس تحقیق میں دل کے امراض سمیت دیگر امراض کے باعث ہونے والی موت کی وجوہات کا جائزہ لیا گیا۔ یہ تحقیق 14 سال جاری رہی۔ اس تحقیق میں سامنے آیا کہ ہائی کولیسٹرول میں مبتلا 50، 60 اور 70 کے پیٹھے میں شادی شدہ افراد کا 14 سال بعد بھی زندہ رہنے کے امکانات غیر شادی شدہ افراد سے زیادہ ہیں۔
اسی طرح شوگر اور ہائی بلڈ پریشر سے متاثرہ افراد کے زندہ بچ جانے کا امکان بھی شادی شدہ لوگوں میں زیادہ دیکھنے کو ملا تاہم علیحدہ زندگی بسر کرنے والے، طلاق یافتہ یا پھر بیوی یا خاوند کی وفات کے بعد اکیلے رہ جانے والے افراد کے بارے میں کچھ واضح نتائج سامنے نہیں آئے۔ محقیقن نے یہ بھی نہیں دیکھا کہ کیا شادی شدہ افراد ایک خوش و خرم زندگی گزار رہے ہیں۔
ماہرین اس بارے میں بھی واضح نہیں کر سکے کہ فقط کسی سے منسلک ہونے کے بجائے زندگی میں کسی خاص شخص کا ہونا کتنا اہم ہے؟۔ ڈاکٹر کارٹر کہتے ہیں کہ ابھی ہمیں مزید جاننے کی ضرورت ہے تاہم بظاہر ایسا لگتا ہے کہ شادی شدہ ہونے میں کچھ تحفظ ہے۔ نہ صرف دل کے مریضوں کے لیے بلکہ ان کے لیے بھی جنھیں دل کی بیماری کا خطرہ ہو۔ ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ ہر کسی کو شادی کرنی چاہیے۔
برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن سے منسلک ڈاکٹر مائیک نیپٹن کا کہنا ہے کہ 'اس میں پیغام یہ ہے کہ ہمارے سماجی تعلقات اور طبی لحاظ سے ہمیں درپیش خطرات جیسے کہ بلڈ پریشر ہماری صحت اور خوشی دونوں کا تعین کرتی ہیں۔ چاہے آپ شادی شدہ ہیں یا نہیں اگر آپ کو دل کی بیماری کا خطرہ ہے تو آپ اپنے پیاروں کو کہہ سکتے ہیں کہ وہ اس کا مقابلہ کرنے میں آپ کی مدد کریں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں