اسلام آباد: وزیرا عظم نواز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، آئی ایس آئی چیف، وزیر داخلہ، مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے شرکت کی۔
اجلاس میں قومی سلامتی سے متعلق امور، افغان سرحد اور ایل او سی کی صورتحال سمیت کلبھوشن کے معاملے پر بھی غور کیا گیا جبکہ قطر کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کے شرکاء نے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا اور کہا پاکستان کے خلاف افغان سر زمین استعمال ہونے کے باوجود پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔
افغان سر زمین کے استعمال کے نتیجے میں پاکستان کا بہت بڑا جانی نقصان ہو چکا ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی نے افغان عوام کو مکمل تعاون فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ شرکاء نے کہا کہ پاکستان نے چیلنجز کے باوجود دہشتگردی کے خلاف کامیابیاں حاصل کیں۔ پاکستان مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کے لئے اپنا بھرپور دفاع کرے گا۔
گزشتہ روز افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان پر ایک بار پھر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ان کے ملک کے خلاف غیر اعلانیہ جنگ مسلط کر رہا ہے۔ پاکستان اور خطے میں امن کیلئے مستحکم افغانستان ضروری ہے مسئلہ یہ ہے کہ ہم نہیں جانتے پاکستان آخر چاہتا کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو کابل میں عالمی امن و سلامتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں