نئی دہلی: غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کی جیٹ ائیر ویز،ائیر انڈیا ایکسپریس اور انڈی گو پروازیں متحدہ عرب امارات کی جانب سے قطر پر لگائی جانے والی حالیہ پابندیوں کی وجہ سے قطری دارلحکومت دوحہ تک پہنچنے کے لئے اب پاکستان اور ایران کی فضائی حدود استعمال کر رہی ہیں جس کے نتیجے میں ان فضائی کمپنیوں کو اپنی پروازوں کو چلانے پر فیول کی مد میں اضافی اخراجات پڑ رہے ہیں۔
عرب خطے میں حالیہ سفارتی کشیدگی کے باعث سعودی عرب سمیت دیگر عرب ممالک نے دہشت گردی کو سپورٹ کرنے پر قطر سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیئے ہیں جس سے ان ملکوں کی فضائی حدود استعمال نہ کرنے سے فلائٹ آپریشن کافی متاثر ہوا ہے۔
سرکاری ریکارڈ کے مطابق 2016 میں بھارت سے دوحہ کے لئے تقریبا 28 لاکھ مسافروں نے سفر کیا ۔ائیر انڈیا ایکسپریس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر( سی ای او) کے شیام سندر کا کہنا ہے کہ یو اے ای کی فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی کے بعد ہم متبادل روٹ اختیار کر رہے ہیں جس سے ہماری پروازوں کو منزل مقصود تک پہنچنے میں گھنٹہ یا آدھے گھنٹے کا اضافہ ہو گا اور ہمیں یو اے اے کی فضائی حدود استعمال کرنے سے گریز کرنا ہو گا اور پاکستان اور ایران کی فضائی حدود استعمال کر نا ہو گی۔
ائر انڈیا ایکسپریس کو ممبئی سے دوحہ تک پہنچنے کے لئے ساڑھے تین گھنٹے لگتے ہیں جبکہ کوزی کودے سے دوحہ تک روٹ تبدیل ہونے سے اس میں چار گھنٹے لگیں گے۔
انڈی گو کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دوحہ روانگی کے لئے ہماری پروازیں پاکستان سے کراچی جبکہ ایران سے بندر عباس سے اڑان بھریں گی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ائیر لائن دوحہ کے لئے اپنی پروازیں چنائی اور کوزی کودے سے بھی چلانے کا منصوبہ بنا رہی ہے جبکہ جیٹ ائیر ویز ترجمان کا بھی یہی موقف ہے کہ یو اے ای کی فضائی حددو استعمال کرنے سے بچنے کے لئے براستہ ایران دوحہ پہنچیں گے اور اس متبادل روٹ کو اختیار کرنے سے مسافروں کو 10 سے 40 منٹ کا اضافی وقت برداشت کر نا ہو گا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں