اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے دوران تصویر لیک ہونے کے معاملے پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔ حسین نواز نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن بنا کر تحقیقات کی جائیں کہ تصویر کیسے لیک ہوئی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ تصویر لیک ہونے کے ذمہ دار جے آئی ٹی سربراہ اور اراکین ہیں ۔ تصویر لیک ہونا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور اس کا مقصد تضحیک کرنا تھا ۔ خواجہ حارث ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر درخواست میں حسین نواز نے کہا کہ تصویر لیک کر کے آئندہ طلب کیے جانے والوں کو پیغام دیا گیا ہے کہ وہ جے آئی ٹی کے رحم و کرم پر ہوں گے۔
مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف دونوں حسین نواز کی پاناما پیپر کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی) کے سامنے پیشی کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر لیک ہونے کے معاملے پر ایک دوسرے پر الزامات عائد کر رہے ہیں۔دونوں فریقین کا موقف ہے کہ یہ تصویر سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر لیک کی گئی۔
مذکورہ تصویر جو کسی سی سی ٹی وی فوٹیج سے لیا گیا اسکرین شاٹ معلوم ہوتی ہے پر 28 مئی کی تاریخ درج ہے۔ یہ وہی دن ہے جب حسین نواز جے آئی ٹی کے سامنے پہلی مرتبہ پیش ہوئے تھے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں