لاہور:اگر آپ نے گزشتہ کچھ عرصہ میں لاہور قلعے کی سیر کی ہو تو آپ کو قلعے کی بیرونی دیوار کے ساتھ بڑی سیڑھیاں لگی دیکھی ہوں گی ۔جو ایک بڑی دیوار کے ساتھ لگی ہوئی ۔آپ کو معلوم ہے کیوں وہ نصب کی گئی ہیں ۔ نہیں ناں دراصل میں اس دیوار کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس پر دو بادشاہوں نے مل کر تصاویر بنوائی تھیں ۔اس دیوار پر ایسے نقش ہیں کہ دیکھنے والے حیران رہ جاتے ہیں ۔اس لیے لاہور کے شاہی قلعے میں قائم منقش دیوار جو کہ دنیا کی سب سے بڑی منقش دیوار ہے، یہ دیوار جہانگیر کے دور میں بننا شروع ہوئی اور مغل بادشاہ شاہجہاں کے دور میں ختم ہوئی اور اس کے تعمیر میں ہزاروں ماہر تعمیرات نے حصہ لیا ۔حکومت پاکستان نے اس دیوار کی بحالی کے لئے کام کا آغاز کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شاہی قلعہ میں 8000میٹر لمبی یہ دیوار انتہائی اہمیت کی حامل ہے ۔ اسے پکچر وال بھی کہا جاتا ہے، اس دیوار پر قدیم منبط کاری، سنگ تراشی، کاشی کاری اور نقاشی کے بہترین شہکار ہیں، اسی دیوار کی وجہ سے شاہی قلعہ کو یونیسکو کی جانب سے ورلڈ ہیریٹج سائٹ بنایا گیا تھا۔ لیکن قدیم دیوار کے نقش و نگار بری طرح متاثر ہو چکے ہیں،
حکومت نے اس دیوار کی بحالی کے لئے نئے منصوبے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت ا یک انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ مکمل دیوار کی بحالی کے لئے تجاویز سامنے آسکیں ۔ دیوار کی بحالی کے والڈ سٹی اتھارٹی اور آغا خان ٹرسٹ نے باہمی تعاون سے منقش دیوار کی بحالی کے لئے دستاویزی مطالعہ کرنے کے بعد ایک حصے کی بحالی پر کام کا آغاز کیا اور اب دیوار پر قائم قدیم منبط کاری، سنگ تراشی، کاشی کاری اور نقاشی کو بحال کر کے آثار قدیمہ کے بچانے کی کوشش کی جائے گی۔
دیوار کی بحالی کے اس منصوبے کی سرپرستی کے لئے جنیوا اور اٹلی سے ماہرین بلائے جا رہے ہیں اس حصے کی بحالی دسمبر 2017 تک مکمل کر لی جائے گی دسمبر 2017 تک دیوار کے ایک حصے پر موجود منبط کاری، سنگ تراشی، کاشی کاری اور نقاشی کوبحال کرتے ہوئے اس کی حقیقی شکل میں واپس لایا جائے گا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.