نیویارک:صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سیاسی ایجنڈے کے مطابق عالمی ماحولیاتی معاہدے سے امریکہ کو الگ کر لیا ہے ۔تاہم بھارت کے بارے میں بار کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ بھارت نے ماحولیاتی معاہدے پر دستخط اربوں ڈالر کے فنڈ حاصل کرنے کے لیے کیے ہیں، معاہدے کے تحت بھارت 2020 تک کوئلے سے چلنے والے پلانٹ کو دگنا کر سکتا ہے لیکن ہمیں ختم کرنے کا کہا جارہا ہے۔
بھارت کی جانب سے عالمی ماحولیاتی معاہدے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ عالمی ماحولیاتی معاہدہ امریکہ کے خلاف ہے، بھارت نے اربوں ڈالر بٹورنے کے لئے معاہدے پر دستخط کئے جس کے تحت چین سیکڑوں اضافی کوئلے کے پلانٹ لگا سکتا ہے لیکن امریکا نہیں لگا سکتا ، یہ ایک ظالمانہ معاہدہ چین کے علاوہ یورپ کو بھی اس بات کی اجازت دی گئی ہے کہ وہ کوئلے سے چلنے والے پلانٹ کی تعمیر کو جاری رکھیں۔
دوسری جانب بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے ٹرمپ کے بیان کی تردید کی اور کہا کہ بھارت نے ماحولیاتی معاہدے پر دستخط اربوں ڈالر کے فنڈز حاصل کرنے کیلیے نہیں کیے، اس حوالے سے صدر ٹرمپ کا بیان درست نہیں ہے۔ امریکا کے ماحولیاتی معاہدے سے نکل جانے کے باوجود بھارت اور امریکا کے تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید گہرے ہو رہے ہیں.
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.