کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کاکہنا ہے کہ کراچی میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے مگر کے ایم سی کہی نظر نہیں آرہی ہے۔امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کراچی میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے مگر کے ایم سی کہی نظر نہیں آرہی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کاکہنا ہے کہ اس وقت شہر میں اہم مسئلہ نالوں کی صفائی ہے، بادل برسنےکو تیار ہیں لیکن ان کی کوئی تیاری نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2024 اور 2025 کے لیےصوبائی اور وفاقی بجٹ پیش ہوچکا ہے، ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان بیان بازی بھی شروع ہوگئی ہے، یہ پارٹیاں وکٹ کے دونوں طرف کھیلتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ذرعی ٹیکس نہیں لگایا گیا، پنجاب اور سندھ کے جاگیرداروں پر ٹیکس نہیں لگایا گیا، ٹیکس کا تمام بوجھ عوام پر لگایا گیا ہے، بجلی اور گیس کے بل عوام پر بم بن کر برستے ہیں، سندھ کا 95 فیصد ٹیکس کراچی دیتا ہے۔
منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ 2008 میں این ایف سی کے بعد صوبوں کو اختیارات ملے، 18ویں ترمیم کے بعد متعدد ادارے صوبے کے پاس آئے، سندھ گورنمنٹ کے پاس اختیارات میں اضافہ ہوا مگر شہر کو کچھ نہیں دیا۔
میئر مرتضیٰ وہاب شہر کے سٹیک ہولدرز سے رابطہ بھی نہیں کرتے، اس وقت شہر میں اہم مسئلہ نالوں کی صفائی ہے، بادل برسنےکو تیار ہیں لیکن ان کی کوئی تیاری نہیں ہے۔