اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ملک میں جاری توانائی بحران پر قابو پانے کے اقدامات کے تحت وزیراعظم ہاؤس اور وزیراعظم آفس کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت انرجی ٹاسک فورس کا اہم اجلاس ہوا جس میں ملک میں شمسی توانائی کے منصوبے شروع کرنے کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں قومی سولر انرجی پالیسی کا اعلان یکم اگست کو کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم اس کا نفاذ مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری سے مشروط ہو گا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم ہاؤس اور وزیراعظم آفس کو ایک مہینے کے اندر شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام کو سستی اور ماحول دوست بجلی کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ ملک کو توانائی کے شعبے میں خودکفیل بنائیں۔
قبل ازیں وزیراعظم نے اسلام آباد میں گرین اور بلیو لائن بس سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں بجلی کی پیداوار بہت مہنگی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اللہ سے دعا کریں کہ جلد از جلد تیل کی قیمت کم ہو جائے تاکہ بجلی اور گیس سستی ہو سکے، اور مہنگائی سے تباہ حال عوام کو ریلیف مل سکے، ہم سب کو اس کیلئے دعا کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک جامع منصوبہ بنا رہے ہیں جس میں ٹیوب ویلز، گھر، سرکاری دفاتر، عمارتوں، سکولز کو شمسی توانائی پر منتقل کریں گے تاکہ تیل و گیس سے بننے والی مہنگی بجلی سے جان چھوٹے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آج اجلاس میں فیصلہ کریں گے کہ کس طرح عام گھرانے کو سستے قرضے پر سولر پینل دیں تاکہ مہنگی بجلی سے جان چھوٹے۔