کراچی: سندھ میں بورڈ کے امتحانات کے دوران نقل اور پرچے آؤٹ ہونے کے بعد محکمہ داخلہ نے امتحانی مراکز اور بورڈ کے دفاتر میں دفعہ 144 نافذ کردی۔ امتحانی مراکز میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ سندھ نے امتحانی مراکز میں موبائل فونز لےجانے پر بھی پابندی لگادی ہے، امتحانی مراکز کے نزدیک فوٹو اسٹیٹ کی دکانیں کھولنے پر بھی پابندی ہوگی۔
محکمہ داخلہ سندھ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پابندی کا اطلاق میٹرک اور انٹربورڈ کے تحت ہونے والے امتحانات پر ہوگا۔
خیال رہے کہ آج کراچی میں میٹرک کے امتحانات میں بدنظمی کے معاملے میں 38 سینٹر کنٹرول افسران کو ذمہ دار قرار دیدیا گیا ہے۔
چیئرمین میٹرک بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت بورڈ کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔ سی سی اوز کو سازش کرکے روکا گیا یا پھر اطلاع نہیں دی گئی، تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سرکاری سکولوں سے وابستہ سی سی اوز کو محکمہ تعلیم نے معطل کرنے جبکہ جنرل گروپ میں چند سینٹرز پر دوبارہ امتحان لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب صوبائی مشیر جامعات وتعلیمی بورڈز نثار کھوڑو نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے طلبہ و طالبات، کے موبائل فون، انٹرنیٹ ڈوائیسز لانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
پرچے سے قبل تمام افراد کی تلاشی کے بعد انہیں امتحانی مراکز میں جانے کی اجازت دی جائے گی۔ اگر کسی سے بھی امتحانی مرکز کے اندر موبائل فون ملا تو اس کا فون ضبط کیا جائے گا۔
نثار کھوڑو نے کہا کہ واٹس ایپ پر پرچہ آؤٹ ہونے والے معاملے کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ انتظامیہ اور پولیس امتحانی سینٹرز کے حدود میں دفعہ 144 پر بھی سختی سے عمل کرائے۔