راوالاکوٹ:چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ کیا آپ آزاد کشمیر میں بھی سلیکٹڈ وزیر اعظم چاہتے ہیں ؟اگر نہیں تو آپ کو پیپلزپارٹی کو جتوانا ہوگا،پیپلزپارٹی آزاد کشمیر میں حکومت بنا کر اسلام آباد کا رخ کرے گی اورکٹھ پتلیوں کو بھگائیں گے، آزاد کشمیر کی عوام کے ساتھ مل کر مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ لڑیں گے،کشمیری جنگ کا کہیں گے تو جنگ ہوگی ،ہم مودی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جواب دینے کو تیار ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے روالا کوٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا سرحد کے دونوں جانب ایک پیغام ہو گا،کشمیر کا سودا نامنظور،ہم اس جماعت سے تعلق نہیں رکھتے جو مودی کی جیت کیلئے دعائیں مانگتے ہیں ،ہمارا تعلق اس جماعت سے بھی نہیں جو مودی کو اپنی شادیوں میں دعوت نامے دیتے ہیں ،اس وقت کشمیر میںبدترین ظلم ہو رہا ہے اور عمران خان کہتا ہے میں کیا کروں ،عوامی اجتماع سے سوال پوچھتے ہوئے بلاول نے کہا کہ کیا آپ عمران کے اس جواب سے مطمئن ہیں ۔
بلاول بھٹو زردار ی نے کہا جنگ کریں گے مگر کشمیر کے جیالوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے ،آپ حکم کرو امن ہونا ہے،کل امن ہوگا،آپ حکم کرو جنگ ہونا ہے،کل جنگ ہوگا،انہوں نے کہا کشمیریوں کا فیصلہ دہلی کو بھی ماننا ہو گا اور اسلام آباد کو بھی،25 جولائی کے فیصلے کے مطابق کشمیر کے بھی فیصلے کریں گے،مودی کو منہ توڑ جواب دیا کشمیر ہائی وے کا نام سری نگر ہائی وے رکھ دیا،دنیا کو ماننا ہو گا اپنے مستقبل کا فیصلہ صرف کشمیری کریں گے،کٹھ پتلی نے تین سال سے کشمیر کو لاوارث چھوڑا ہوا ہے،ہم مودی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جواب دینے کو تیار ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا پی پی کل بھی زندہ تھی آج بھی زندہ ہے اور آنے والے کل میں بھی زندہ نظر آئے گی،ہمارے قائد ذوالفقار بھٹو نے کشمیر کے لیے ہمیشہ جدوجہد کی،آپ کیسے کہہ سکتے ہیں پیپلزپارٹی ختم ہو گئی،کشمیر کے جیالوں نے قائد عوام کا ساتھ دے کر تاریخ رقم کی تھی اور اب کی بار بھی یہ کشمیر کی تاریخ کے سب سے اہم انتخابات ہونے جارہے ہیں اور پیپلزپارٹی اپنی حکومت بنائے گی ۔
بلاول نے کہا تبدیلی کا اصل چہرہ تاریخی مہنگائی، بیروزگاری ہے،آپ اس منافق کو پہچانیں یہ جھوٹ بولتا ہے،یہ امیروں کو ریلیف پہنچاتا ہے اور غریبوں کو تکلیف دیتا ہے،اگر آپ عوام کو روزگار دیتے ہو تو اپنا معاشی نظام بہتر بنا سکتے ہو،ہماری حکومت میں 100 فیصد پینشن میں اضافہ کیا گیا ،ہم نے 75 فیصد فوج کی تنخواہ میں اضافہ کیا،ہم نے 3 سال سے اس کٹھ پتلی کا مقابلہ کیا،ہم نے پہلے دن ان کو سلیکٹڈ کا نام دلوایا تھا،سیاسی مخالفین سے ملنے کے لیے ہم جیل تک پہنچے،ہم کسی کا پاؤں نہیں پکڑیں گے،ہم بزدار اور عمران کو بھگائیں گے،جو کہتے تھے آر یا پار ہو گا وہ پاؤں پکڑنے پر آگئے،اب کہتے ہیں جس کے بھی پاؤں پکڑنے پڑے پکڑیں گے،ہم انشاء اللہ عمران کو ایک انچ کا سپیس نہیں دیں گے۔