اسلام آباد: وفاقی وزیر خسرو بختیار نے کہا ہے کہ تمام گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کر دی ہے۔ ''میری گاڑی سکیم'' کے تحت چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس ختم ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ660 سی سی گاڑی کی قیمت میں ایک لاکھ 5 ہزار روپے کمی ہوگی جبکہ ہزار سی سی گاڑیوں کی قیمت میں ایک لاکھ 42 ہزار تک کمی ہو گی۔ گاڑیوں کی قیمت میں کمی کا اطلاق ایک دو دن میں ہو جائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ آٹو سیکٹر کی کیپسٹی 4 لاکھ 5 ہزار گاڑیاں بنانے کی ہے۔ لارج سکیل مینوفیکچرنگ میں آٹو سیکٹر کا 10 فیصد رول ہے۔ پچھلے ایک لاکھ 64 ہزار گاڑیاں بنائی گئیں۔ جب گاڑیوں کی قیمت کم ہوتی ہے تو ڈیمانڈ بڑھ جاتی ہے۔
خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ تمام گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کر دی۔ میری گاڑی سکیم کے تحت چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس ختم کردیا ہے۔660 سی سی گاڑی کی قیمت میں ایک لاکھ 5 ہزار روپے کمی ہوگی جبکہ ہزار سی سی گاڑیوں کی قیمت میں ایک لاکھ 42 ہزار تک کمی ہو گی۔ گاڑیوں کی قیمت میں کمی کا اطلاق ایک دو دن میں ہو جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آٹو سیکٹر میں 3 لاکھ نوکریاں مہیا ہوں گی۔ اس سال 26 لاکھ موٹر سائیکل بنے، اگلے سال ملک میں 4 لاکھ موٹر سائیکل بنائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کی اپ فرنٹ قیمتوں میں 20 فیصد کمی کردی ہے۔ گاڑیوں کی لیز کا طریقہ بھی آسان کریں گے۔ آٹو پالیسی میں لوکلائزیشن پر فوکس کیا ہے۔ آٹو سیکٹر میں 40 فیصد لوکلائزیشن لائیں گے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آٹو سیکٹر ساڑھے 300 ارب ٹیکس دیتا ہے۔ آٹوسیکٹر کو ایکسپورٹ اوریئنٹڈ بنا رہے ہیں۔ جو گاڑی خریدے گا اسے اپنے نام پر رجسٹریشن کرانا ہوگی۔ گاڑی رجسٹرڈ کرانے والا ہی گاڑی بک کرا سکتا ہے۔ گاڑیوں کی آن لائن بکنگ ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی کوالٹی بہتر بنانے پر توجہ دی جائے گی۔ پاکستان میڈ گاڑیوں کے سیفٹی فیچرز بڑھائے جائیں گے۔ اگست میں آٹو پالیسی منظوری کیلئے کابینہ میں لے کر جائیں گے۔