کراچی: صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے الزام عائد کیا ہے کہ علی زیدی نے شوکت خانم کے 3 ملین ڈالر اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کرائے اور وہ رقم ہڑپنا چاہتے تھے۔ ان سے پوچھا جائے عمران خان کی فیملی کے کس فرد نے ان سے پیسے نکلوائے۔
سعید غنی کا ترجمان سندھ حکومت اور عبدالقادر پٹیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں جو کہہ رہا ہوں، اسے ثابت کرونگا۔ امریکا میں شوکت خانم کے لیے چندہ اکٹھا ہوا تھا۔ علی زیدی نے تین ملین ڈالر اپنے اکاؤنٹ میں ڈلوائے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی میں کس نے کیا لکھا؟ اور کیوں لکھا، اس کا جواب تو میں نہیں دے سکتا۔ جے آئی ٹی کی تجاویز پر عملدرآمد ہو رہا۔ عزیر بلوچ کا آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل ہوا ہے۔
سعید غنی نے حکومتی وزرا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارت سے پیسے لے کر کراچی میں دہشت گردی کرانے والوں کے خلاف ان کی زبان کو تالے کیوں لگ جاتے ہیں؟ سانحہ بلدیہ پر علی زیدی نے سوال نہیں کیے۔ کیا عمران خان جی ڈی اے سے پوچھیں گے کہ ذوالفقارمرزا سے کیا رشتہ ہے؟
ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے حکومتی وزرا کی پریس کانفرنس کو کھودا پہاڑ نکلا چوہا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ساری باتیں تو سوشل میڈیا پر چلتی رہی ہیں۔ جے آئی ٹیز جاری کرکے ہم نے وعدہ پورا کردیا۔
وفاقی وزرا علی زیدی اور شبلی فراز کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ کون لوگ ہیں جو وفاقی وزیر بحری امور کو یہ دستاویزات دے رہے ہیں؟ سندھ حکومت کو تو اس طرح کا کوئی ڈاکیومنٹس نہیں دیا گیا۔ ان سوالوں کے جواب انہوں نے نہیں دیئے۔
انہوں نے نکتہ اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ قانونی اعتبار سے جے آئی ٹی حکومت تشکیل دیتی ہے۔ سوال یہ ہے اگر کسی ڈاکیومنٹس پر کسی نے دستخط نہیں کیا تو وہ ان کو کس نے دیا؟ یہ اس بات کی دلیل ہے جس طرح ماضی میں دستاویزات کو بنانے کی کوشش کی گئی، وہی کام علی زیدی کر رہے ہیں۔
ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ عزیر بلوچ کے کیس میں 7 ممبران پر مشتمل جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی جنہوں نے اپنی رپورٹ ہوم ڈیپارٹمنٹ کو جمع کرائی۔