سری نگر :بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں سخت ترین سیکیورٹی کے باوجود مظاہرے ہوئے ، مظاہرین پر فوج کی فائرنگ سے لڑکی سمیت تین مظاہرین شہید ہوگئے۔
مقبوضہ کشمیر کے کولگام ضلع میں مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ فوج نے جب ریڈونی علاقہ کا محاصرہ کیا تو باشندوں نے مظاہرے کیے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین نے فوج کے ایک گشتی دستے پر پتھر پھینکےاور مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے فوج نے گولی چلائی۔
عینی شاہدین کے مطابق فوج نے ہجوم پر فائرنگ کی جس میں 16 سالہ لڑکی عندلیب اور دو نوجوان شاکر اور ارشاد مارے گئے جبکہ مزید چھ مظاہرین کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔
اس واقعے کے فوراً بعد کولگام اور دیگر علاقوں میں فوج مخالف مظاہرے ہوئے۔ مظاہروں کو محدود کرنے کے لیے کئی علاقوں کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے اور جنوبی کشمیر کے کولگام اور دیگر اضلاع میں انٹرنیٹ کو معطل کردیا گیا ہے۔
آٹھ جولائی کو کشمیر کے مسلح کمانڈر برہان وانی کی دوسری برسی کے موقعے پر علیحدگی پسندوں نے ہڑتال اور مظاہروں کی اپیل کی ہے، تاہم حکام نے پوری وادی میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں۔