برلن:جرمنی میں نو ماہ کے عرصے میں ایک ہزار سے زائد خطوں اور پارسلوں میں سے پندرہ ہزار یورو سے زائد مالیت کی قیمتی اشیاء اور نقد رقوم چرانے والی پوسٹل سروس کی خاتون کارکن کو گرفتار کر لیا گیا ۔
یہ بھی پڑھیں:عدالتی فیصلے کا فائدہ نوازشریف کو پہنچے گا ، خورشید شاہ
جرمن صوبے ہیسے کے شہر ’باڈ ہَیرس فَیلڈ‘ سے ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق یہ خاتون ایک کوریئر سروس کی ملازمہ ہے، جس کا کام مقامی صارفین کو ان کے نام آنے والے وہ خطوط اور پیکٹ پہنچانا تھا، جو دراصل کسی بھی ڈاکیے کے پاس ’امانت‘ ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:احتساب عدالت کے فیصلے سے (ن) لیگ کو سیاسی فائدہ ہو گا، آصف زرداری
اس خاتون نےجس کی عمر 33 برس ہے اور جو ’ہَیرس فَیلڈ روٹن برگ‘ کے نیم دیہی علاقے کی رہنے والی ہے، نہ صرف اپنے پاس موجود صارفین کی ’امانتوں میں خیانت‘ کی بلکہ وہ کم از کم بھی نو ماہ تک ایسا کرتی رہی۔ اس دوران اس پوسٹل ورکر نے ایک ہزار سے زائد خطوں اور پیکٹوں میں سے 15 ہزار یورو سے زائد مالیت کی قیمتی اشیاء اور نقدی چوری کیں۔
یہ بھی پڑھیں:پانچ مرتبہ کی عالمی چیمپئن برازیل کی ٹیم ورلڈ کپ سے باہر
ایسے ہر واقعے کے بعد شکایت کرنے پر چوری شدہ خطوط اور پیکٹ بھیجنے یا وصول کرنے والوں کو یہ بتایا گیا کہ ان کی پوسٹ ’کہیں راستے ہی میں گم‘ ہو گئی ہے۔ پولیس کے مطابق اس بارے میں تفتیش اس وقت شروع کی گئی جب متعلقہ کوریئر سروس کو ملنے والی شکایتیں بہت زیادہ ہو گئیں۔
یہ بھی پڑھیں:ایون فیلڈ ریفرنس فیصلہ پر بھارتی میڈیا کا ردعمل
اس پوسٹل سروس کمپنی کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔ابتدائی چھان بین کے بعد مقامی پولیس کے تفتیشی ماہرین کو یہ پتہ بھی چلا کہ یہ خاتون مختلف پیکٹوں سے چرائی گئی قیمتی اشیائ، مثلا لیپ ٹاپ کمپیوٹرز، موبائل فون اور گفٹ ووچرز وغیرہ نقد ادائیگی کے عوض بیچنے کے لیے علاقے کی ایک ہی دکان پر جاتی تھی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں