لاہور: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کمیٹی کے فیصلے پر دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کالعدم تنظیم جماعت الاحرار کو سلامتی کونسل کی فہرست میں شامل کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے۔ ترجمان کے مطابق پاکستان نے سلامتی کونسل سے کالعدم تنظیم پر دہشت گردی کے باعث پابندی کی درخواست کی تھی۔
گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کمیٹی نے جماعت الاحرار کو بھی داعش اور القاعدہ کی پابندیوں کی فہرست میں شامل کر دیا تھا۔ کمیٹی نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ جماعت الاحرار تحریک طالبان کی ایک شاخ ہے اور یہ داعش کیساتھ بھی وابستہ ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کمیٹی کے بیان میں کہا گیا تھا کہ تنظیم کے تمام اثاثے منجمد کر کے اس پر ہتھیاروں کی فراہمی پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ جماعت الاحرار ٹی ٹی پی سے علیحدگی اختیار کرنے والا گروپ ہے جو پاک-افغان سرحدی علاقوں میں سرگرم ایک شدت پسند تنظیم ہے جس کی تشکیل اگست 2014 میں ٹی ٹی پی کے ایک سابق امیر کے ہاتھوں ہوئی تھی۔ جماعت الاحرار نے خطے میں عام شہریوں، مذہبی اقلیتوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور فوجیوں کو نشانہ بنایا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں