کراچی: سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے کنٹریکٹر کے حق میں سندھ ہائی کورٹ کا حکم امتناع ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے مرکز اسلامی کو سنیما میں تبدیل کرنے والے ٹھیکیدار کے خلاف سخت کارروائی کا حکم جاری کر دیا۔
دوران سماعت وکیل کے ایم سی نے مؤقف اختیار کیا کہ مرکز اسلامی ثقافتی سرگرمیوں کیلئے ٹھیکیدار کو دیا گیا تھا لیکن ٹھیکیدار نے کے ایم سی کی کارروائی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے اسٹے حاصل کر لیا تھا۔
وکیل جماعت اسلامی توفیق آصف ایڈووکیٹ نے کہا کہ عدالت نے کے ایم سی افسران کے خلاف نیب کو بھی کارروائی کا حکم دیا تھا۔ مرکز اسلامی میں نصب کلمہ طیبہ کو بھی ہٹا دیا گیا اور اسلامی ترویج کے مرکز کو سنیما بنا دیا گیا۔
عدالت نے مرکز اسلامی کو اصل حالت میں بحال کرنے اور مرکز اسلامی کی حیثیت تبدیل کرنے والے کے ایم سی افسران کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ متعلقہ افسران کا معاملہ نیب کو بھیج کر 15روز میں رپورٹ پیش کی جائے۔
یاد رہے اس معاملے پر سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس انور ظہیر جمالی نے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کے خط پر ازخود نوٹس لیا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں