قطر میں سعودی مملکت پر حملوں کے لیے ٹویٹر پر 23 ہزار سے زائد جعلی اکاؤنٹس بنائے گئے،سعود القحطانی

11:18 AM, 7 Jul, 2017

جدہ: سعودی عرب کے شاہی دیوان کے مشیر اور مرکز برائے اطلاعات اور مطالعات کے نگران سعود القحطانی نے انکشاف کیا ہے کہ قطر میں سعودی مملکت پر حملوں کے لیے ٹویٹر پر 23 ہزار سے زیادہ جعلی اکاؤنٹس بنائے گئے ہیں۔

انھوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک مطالعے کے حوالےسے یہ اعداد وشمار جاری کیے ہیں اور لکھا ہے کہ ’’ دلچسپ بات یہ ہے ہر چھے ٹویٹس میں ایک یا اس سے زیادہ مرتبہ ایک ہی جیسی اصطلاحیں استعمال کی جاتی ہیں۔ مثال کے طور یہ لکھا جاتا ہے:’’ مزعومہ سعودی ، آپ کتنی قیمت چکا رہے ہو،تم غلام ہو ۔ وغیرہ۔

ان کا کہنا ہے کہ ’’ جن اکاؤنٹس کا جائزہ لیا گیا ہے ،ان میں نام نہاد حکومت مخالف سعودیوں نے مذکورہ تمام اصطلاحیں سعودی عرب کی قیادت پر حملوں کے لیے استعمال کی ہیں‘‘۔

سعود القحطانی نے یہ بھی نشان دہی کی ہے کہ ان جعلی اکاؤنٹس پر ایک ہی جیسے جملوں کا اعادہ کیا جاتا ہے۔مثلاً ان کی پوسٹوں میں یہ لکھا ملے گا:’’ تمیم کے لیے عظمت‘‘ جبکہ 43 فی صد اکاؤنٹس پر امیر قطر شیخ تمیم کی تصاویر لگائی گئی ہیں۔9 فی صد پر شیخ حمد اور شیخ تمیم کی اخبار عکاظ سے تصاویر نقل کی گئی ہیں۔ٹویٹ کیے جانے والے بہت سے الفاظ بھی غیرخلیجی ہیں یعنی وہ خلیجی عرب ممالک میں عام بول چال میں مستعمل نہیں ہیں۔

سعودی مشیر نے بتایا ہے کہ ایک خصوصی ٹیم نے ان اکاؤنٹس کے مواد اور ان کے ذریعے اور جگہوں کا جائزہ لیا ہے۔ان میں سے 32 فی صد اکاؤنٹس کا تعلق قطر سے ہے۔ 28 فی صد لبنان سے ، 24 فی صد ترکی اور 12 فی صد عراق سے تعلق رکھتے ہیں۔

اس مطالعے میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ان جعلی اکاؤنٹس اور سعودی عرب میں رائے عامہ کو متاثر کرنے کی کوشش کرنے یا افواہیں پھیلانے والے اکاؤنٹس کے درمیان آپس میں باہمی تعلق ہے۔ہر چھے میں سے ایک ٹویٹ کا ان کے ذریعے مشارکہ کیا جاتا ہے اور پھر اس کی تشہیر کی جاتی ہے جس سے یہ لگتا ہے کہ ان کے پس پردہ ایک ہی انتظامیہ کام کررہی ہے۔

اس جائزے سے اس بات کی بھی تصدیق ہوئی ہے کہ 94 فی صد جعلی اکاؤنٹس پر حقیقی پروفائل تصویر نہیں لگائی گئی ہے۔ چار فی صد پر سوشل میڈیا سے چرائی گئی تصاویر کو استعمال کیا جارہا ہے اور دو فی صد کی تصدیق نہیں ہوئی تھی۔نیز 82 فی صد اکاؤنٹس پر عرفی یا جعلی نام استعمال کیے جارہے ہیں اور باقی 18 فی صد کی تصدیق نہیں ہوسکی تھی۔

بحران کے آغاز کے بعد سے بیرون ملک مقیم حکومت مخالف سعودیوں کے جعلی اکاؤنٹس کو قطری حکومت کے دفاع کے لیے متحرک کردیا گیا ہے اور یوں وہ خود ہی اپنی ساکھ کھو رہی ہے۔محققین نے اس بات کا بھی جائزہ لیا ہے کہ ان اکاؤنٹس پر مسلسل سابق سعودی ولی عہد اور وزیر داخلہ شہزادہ محمد بن نایف کا حوالہ دیا جارہا ہے۔86 فی صد اکاؤنٹس پر شہزادہ محمد سے متنازع الفاظ منسوب کیے جارہے ہیں۔اس کا ایک ہی مقصد ہوسکتا ہے اور وہ سعودی شہریوں میں تقسیم کے بیج بونا ہے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

مزیدخبریں