فیصل آباد: وزیر داخلہ راناثنااللہ نے کہا ہے کہ دوست ممالک بھی آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنے پر اصرار کرتے ہیں ، آئی ایم ایف کی شرطیں پورا کرنا بہت مشکل ہے ۔
پینسرہ میں نادرا دفتر کے افتتاح پر عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ آج کے جدید دور میں شناختی کارڈ ایک بنیادی ضرورت ہے ۔ پینسرہ میں نادرا دفتر سے عوام کو شناختی کارڈ کے حصول میں آسانی ہوگی ، فیصل آباد کے نادرا آفس کی استعداد کار کو 3 سے 4 گنا بڑھایا جارہا ہے ۔ کوئی بھی سہولت حاصل کرنے کیلئے نادرا کارڈ ہونا ضروری ہوگیا ہے ۔ علی پور بنگلہ میں بھی نادرا دفتر قائم کیا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو سہولتیں فراہم کرنا اولین ترجیح ہے ۔ نادرا آفس میں پاسپورٹ کیلئے ڈیسک قائم کیا جائے گا ، عوام کی سہولتوں کیلئے مختلف علاقوں میں دفاتر کھولے جائیں گے ۔ پاسپورٹ کے حصول کیلئے عوام کو سہولتیں فراہم کی جائیں گی ۔ وفاق کی طرف سے فیصل آباد کے حلقوں کی ترقی کیلئے 50 کروڑ روپے ملے تھے ، دونوں ایم پی ایز کو 25،25 کروڑ روپے ترقیاتی کاموں کیلئے دیئے گئے ۔ یہ رقم ترقیاتی کاموں کیلئے بہت کم ہے ، بہت سے دوست کچھ حلقوں میں ترقیاتی کام نہ ہونے سے ناراض ہیں ۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ آئی ایم ایف شرائط پہلے پوری کراتا ہے اور قرض بعد میں دیتا ہے ۔ شرائط پوری کرنے سے ملک میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہوتا ہے اور عوام کو پریشانی ہوتی ہے ۔ بجلی کی قیمت نہیں بڑھا سکتے ۔ حکومت چاہتی ہے پاکستان کسی صورت ڈیفالٹ نہ کرے ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں ملک میں مہنگائی ہوگئی ہے ، آئی ایم ایف سے معاہدہ اس نے کیا اور توڑدیا ، آئی ایم ایف کا کہنا ہے ہمارے ساتھ پاکستانی وزیراعظم نے معاہدہ کیا اور اسے پورا نہیں کیا ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک اس وقت معاشی پریشانی کا شکار ہے ، یہ معاملات آئی ایم ایف کی وجہ سے ہیں ۔ آئی ایم ایف قرض دینے کیلئے اپنی مرضی کی شرائط عائد کر رہا ہے جس سے مشکلات ہیں ۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈار تمام مشکلات کے باوجود کوشش کر رہے ہیں عوام پر مزید بوجھ نہ پڑے ، حکومت کوشش کر رہی ہے ملک معاشی طور پر نیچے نہ چلے جائے ۔
انہوں نے کہا کہ ایک فتنہ اور فساد برپا کرنے والا شخص اس کوشش میں ہے ملک کسی طرح نیچے چلا جائے ، وہ شخص جب میڈیا پر آتا ہے تو پروپیگنڈا کرتا ہے کہ ملک ڈیفالٹ کی طرف جارہا ہے ۔ اس جھوٹے پروپیگنڈے سے ملک کو اندرونی اور بیرونی طور پر نقصان پہنچ رہا ہے ۔