ماہرین فلکیات نے پہلی دفعہ انسانی آنکھ سے ستارے کو خلا ء میں مرتے اور گرتے دیکھا ہے ،اس سے قبل ستاروں کے پھٹنے یا گرنے کا کوئی ثبوت نہیں تھا ۔
تاریخ میں پہلی دفعہ یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے ماہرین فلکیات نے 'تھرو 'نامی ستارے کو خلا ء میں مرتے اور گرتے دیکھا ہے ۔
ماہرین فلکیات کا کہنا ہے ستارہ پھٹنے سے پہلے اس قسم کا سپرنووا، ایک بڑے ستارے کے تیزی سے گرنے اور پھٹنے کا نتیجہ ہے۔
اس سے قبل ستاروں کے پھٹنے یا گرنے کا کوئی ثبوت نہیں تھا ۔
واضح رہے چند روز قبل ماہرینِ فلکیات نے خلاء میں ایک میگنیٹا ستارے کی نشان دہی کہ ہے جس میں سے سیکنڈ کے دسویں حصے میں ایک ارب سورج کے برابر توانائی کا اخراج ہو رہا ہے۔
میگنیٹار وہ نیوٹرون ستارے ہوتے ہیں جن کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ ان کے پاس انتہائی طاقت ور مقناطیسی فیلڈ ہے۔
یہ ستارہ، جس کو خلائی بلا کیا نام دیا گیا ہے، زمین سے اندازاً 1.3 کروڑ نوری سال کے فاصلے پر Sculptor نامی کہکشاؤں کے گروہ میں ہے۔