اسلام آباد: پاکستان نے ڈیورنڈ لائن کے معاملے پر کابل حکومت سے سرکاری سطح پر موقف مانگ لیا۔ پاکستان نے کابل میں اپنے سفارتخانے کے توسط سے طالبان حکومت سے موقف مانگا تھا ۔ افغان وزارت دفاع کے ترجمان عنایت اللہ خوارزمی کے مطابق پاکستان کے پاس باڑ لگانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
نیو نیوز کے مطابق پاکستان کے موقف مانگنے پر طالبان حکومت ڈیورنڈ لائن کے معاملے پر موقف دینے میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔ افغان وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاک افغان سرحد پر باڑ کا مسئلہ سفارتی سطح پر حل کیاجائے گا۔ پاک افغان سرحد پر پیش آنے والے واقعات نے بات چیت کی ضرورت پیدا کر دی ہے۔
عنایت اللہ خوارزمی کے مطابق پاکستان کے پاس باڑ لگانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ اس قسم کے اقدامات نامناسب اور قانون کے خلاف ہیں۔
افغان وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے مقامی چینل کو انٹرویو میں کہا کہ ڈیورنڈ لائن کا مسئلہ ابھی حل طلب ہے۔ ڈیورنڈ لائن پر باڑ کی تعمیر سرحد کے دونوں اطراف پھیلی ہوئی قوم کو تقسیم کرنے کے مترادف ہے۔ ڈیورنڈ لائن نے ایک قوم کو تقسیم کر دیا ہے، ہم ایسا بالکل نہیں چاہتے۔ ہم ڈیورنڈ لائن کا مسئلہ کا عقلی اور منطقی بنیادوں پر حل کرنا چاہتے ہیں۔
پاکستان کا دیرینہ موقف ہے کہ ڈیورنڈ لائن پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک طے شدہ سرحد ہے۔ پاکستان نے افغانستان سے دہشت گردوں کی دراندازی اور اسمگلنگ کو روکنے کے لیے باڑھ لگانے کا فیصلہ کیا۔