کوئٹہ: ہزارہ برادری کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا نواز شریف اور شہباز شریف کی طرف سے سلام پیش کرتی ہوں اور آپ کے پیارے چلے گئے اس کے لئے بھی آپ سے دلی تعزیت کرتی ہوں۔ دکھ کی اس گھڑی میں پوری قوم ہزارہ برادری کے ساتھ کھڑی ہے اور آپ کے پیارے آپ سے چھین لیے گئے۔
مریم نواز نے کہا ایک بچی ٹی وی پر کسی بے حس کو پکار رہی تھی لیکن اس پھر بھی احساس نہیں ہوا اور نہ ہی اس کے پاس معصوم لوگوں کی دادرسی کرنے کا وقت ہے۔ ہزارہ کے لوگوں کو آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت نہیں جبکہ اب تک ہزارہ برادری کے 2 ہزار سے زائد لوگ شہید ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا یہاں آ کر معلوم ہوا شہدا میں اس بچے کی میت بھی ہے جو طالب علم تھا اور وہ طالب علم ایک ماہ کی چھٹی پر اپنی فیس کیلئے کان میں کام کرنے گیا تھا اور افسوس کی بات ہے کہ ہزارہ برادری کے افراد کو اپنا روزگار کمانے کی آزادی نہیں ہے جبکہ یہاں ایک ایسے شہید کی میت بھی ہے جس کے خاندان میں کوئی مرد نہیں بچا۔
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا ریاست کا کام ہے عوام کو بھرپور تحفظ فراہم کرنا ہے کیونکہ عوام کا تحفظ ریاست کی پوری ذمہ داری ہے جبکہ ریاست کا کردار ایک ماں کی طرح ہوتا ہے لیکن ریاست اپنی ذمہ داری ادار کرنے میں ناکام ہے۔ انہوں نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا عمران خان یہاں تنقید کے ڈر کی وجہ سے نہیں آ رہے لیکن آپ آئیں تھوڑی دیر کیلئے تنقید بھی سن کر برداشت کر لیں کیونکہ آپ کا آنا یہاں فرض ہے اور آ کر دکھی عوام کے سروں پر شفقت کا ہاتھ رکھیں۔
مریم نواز نے کہا مصیبت کی اس گھڑی میں ریاست کا فرض ہے ان کے زخموں پر مرہم رکھے اور عمران خان متاثرین کی تکلیف کو محسوس کریں اور فوری آئیں کیونکہ ہزارہ برادری کا کہنا ہے عمران خان آئیں گے تو وہ اپنے پیاروں کی تدفین کریں گے کیا ہزارہ برادری کی لاشوں سے وزیراعظم کی انا بڑی ہے۔