اسلام آباد : قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کیلئے زمان پارک اور بنی گالا کا سروے مکمل اور جائزہ لے لیا ہے ۔
سینئر صحافی صالح ظافر کی رپورٹ کے مطابق سروے سے معلوم ہوتا ہے کہ گرفتاری شام کے اوقات میں کی جا سکتی ہے اور اس پوری کارروائی میں 20 منٹ سے زیادہ وقت نہیں لے گا اور متعلقہ حکام نے ایسا طریقہ سوچ لیا ہے جس میں مزاحمت نہیں ہوگی۔
ذرائع کے مطابق گرفتاری سے پہلے وارنٹ لیا جائے گا۔ عمران خان کے پاس اپنی رہائش گاہ سے غائب ہونے کے راستے موجود ہیں تاہم گرفتاری کیلئے کارروائی کی صورت میں انہیں بھاگنے نہیں دیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی فی الحال انسانی ڈھال کو گرفتاری سے بچنے کیلئے تیار کر رہی ہے۔ زمان پارک میں موجود افراد کی تعداد 400 تک ہے ۔ یہ تعداد ہفتے کے آخری دنوں میں زیادہ جبکہ دیگر دنوں میں کم رہتی ہے اس لیے پولیس کو گرفتاری کیلئے بھاری نفری کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران خان کی ٹانگ کا زخم اب ٹھیک ہو چکا ہے اور گرفتاری کی صورت میں یہ بات میڈیکل بورڈ سے بھی ثابت ہو جائے گی۔ گرفتاری بنی گالا سے ہوئی تو آسان ہوگی۔