ممبئی :مودی سرکار کی حاکمیت میں جہاں پورے بھارت میں اس وقت ہندو توا کی سوچ رکھنے والے آپے سے باہر ہو چکے ہیں وہی ایسا ایک واقع لتا منگیشکر کی آخری رسومات میں بھی دیکھنے کو ملا ۔
برصغیر کی معروف گلو کارہ لتا منگیشکر کی آخری رسومات میں جہاں بھارتی وزیر اعظم نریندر موودی نے شرکت کی وہیں بالی ووڈ،کھیل کے میدان سمیت اہم سیاسی اور سماجی شخصیات نے بھی شرکت کی ۔
ایک ایسے وقت میں جب پورا بھارت سوگ میں تھا اس وقت بھی بھارتی میڈیا اور ہندو توا کی سوچ رکھنے والے انتہا پسندی سے باز نہ آئے اور لتا منگیشکر کو خراج عقیدت پیش کرنے والے شاہ رخ خان کو بھی نہ بخشا ۔
بھارتی میڈیا میں بیٹھے انتہا پسندی کی سوچ رکھنے والے بھارتیوں نے شاہ رُخ کی طر ف سے لتا کیلئے دعا مانگنے اور پھر پھونک مارنے کو تھوکنے سے تشبیح دیدی ۔
#ShahRukhKhan paying tribute to #LataMangeshkar ????
— SRK Warriors Club (@TeamSRKWarriors) February 6, 2022
pic.twitter.com/Ee1h9zLaDk
آنجہانی گلوکارہ لتا منگیشکر کی آخری رسومات کی ادائیگی کی ایک ویڈیو منظرِ عام پر آئی جس میں شاہ رخ خان میت پر پھول رکھ رہے تھے اور ساتھ ہی انہوں نے ہاتھ اٹھا کر فاتحہ پڑھی اور لتا کی میت پر پھونکا۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر بھارتی انتہا پسندوں نے تنقید شروع کردی کہ شاہ رخ لتا کی میت پرتھوک رہے تھے،اس وقت پورا بھارتی میڈیا لتا منگیشکر کو چھوڑ کر شاہ رُخ کے پیچھے لگا ہوا ہے کہ آخر انہوں نے ایسا کیوں کیا ؟حالانکہ اگر ویڈیو کو بغور دیکھا جائے تو شاہ رُخ نے صرف لتا کیلئے دعا کی اور جو فاتحہ پڑھی اس کے بعد اپنے مذہبی انداز میں صرف پھونکا تھا جس کو بھارتی میڈیا نے تھوکنے سے تشبیح دیدی ۔