تہران :ا یران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات کا اگلا دورویانا میں شروع ہونے جا رہا ہے ،جہاں ایران اور عالمی طاقتوں کے پاس یہ آخری موقع ہو گا جب وہ اس ایشو کو پر امن طریقے سے حل کر سکتے ہیں ۔
یورپین دارالحکومت برسلز میں واقع ایکسٹرنل ایکشن سروس کے ہیڈکوارٹر ز سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ مذاکرات کا یہ آٹھواں دور ہونے جا رہا ہے جس میں کوشش کی جائے گی یہ جوہری مذاکرات میں ایک لمبے عرصے تک تعطل رہنے والے اس دور کے حتمی نتائج حاصل کیے جائیں ۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ اپنی اپنی حکومتوں کے ساتھ دارالحکومتوں میں مشاورت کے بعد شرکاء جے سی پی او اے میں امریکا کی ممکنہ واپسی کے امکانات اور تمام فریقین کی طرف سے معاہدے کے مکمل اور مؤثر نفاذ کو یقینی بنانے کے طریقہ کار پر بات چیت جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب ایرانی حکام کا کہا ہے جوہری مذاکرات میں کامیابی کا فی الحال کوئی امکان نہیں ، ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے کہا ہے کہ حالیہ جوہری مذاکرات میں واشنگٹن اور تہران کسی بھی معاہدے کو حتمی شکل دینے میں ابھی تک ناکام ہیں۔
علی شمخانی نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جوہری مذاکرات میں دونوں فریقین کسی بھی معاہدے پر متفق نہیں ہو پائے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن میں ہونے والے فیصلے معاہدوں میں توازن لانے کیلئے بہت ضروری ہیں اور ہم کسی معاہدے پر پہنچنے سے ابھی کوسوں دور ہیں۔