کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے حلیم عادل شیخ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ انکروچمنٹ ہٹانے میں کوئی سیاسی انتقام نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم پر صوبے بھر میں کارروائیاں ہو رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ایگریکلچر اور لائیو سٹاک کیلئے 30 سالہ لیز ختم ہو چکی تھی۔ لیز والی زمین پر فارم ہاؤس اور کمرشل ایکٹوٹیز نہیں کی جا سکتیں۔ سپریم کورٹ کے حکم پر انکروچمنٹ کیخلاف ادارے روز کارروائیاں کرتے ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ کوئی اگر اسے سیاسی رنگ دینا چاہے تو اس کی مرضی ہے۔ افسوس ہے انہوں نے میرے ساتھ مرحوم والد کیلئے بھی کچھ کہا۔ جب وہ سیہون آئے تو میری تعریفوں کے پل باندھے تھے۔
انہوں نے واضح کیا کہ انکروچمنٹ ہٹانے میں کوئی سیاسی انتقام نہیں ہے۔ عدالتی احکامات پر انتظامیہ کو صدیوں پرانے گاؤں پر بھی ایکشن لینا پڑا۔
میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت منچھر جھیل 112 فٹ سے اوپر ہے۔ مچھلی کی افزائش کیلئے تفصیلات ملی ہیں۔ آر او پلانٹس کی مرمت کرکے فعال کرنے کا مسئلہ پورے سندھ کا ہے۔ جلد ہی پورے سندھ کے آر او پلانٹس فعال کیے جائیں گے۔
وزیراعظم کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان جو کچھ ماضی میں کہتے رہے، اب اس کے الٹ چیزیں کی ہیں۔ پہلے اسمبلی میں آئینی ترمیم کیلئے گئے، اب غیر قانونی آرڈیننس لے کر آئے ہیں۔ آئینی ترمیم کیلئے بھی پورے اعدادوشمار ان کے پاس نہیں، اپوزیشن کے ساتھ مل کر ہی آئینی ترمیم ہو سکتی ہے۔