کراچی: امریکی صحافی ڈینیئل پرل کے قتل کیس میں نامزد ملزم احمد عمر سعید شیخ اور دیگر کو جیل کے احاطے میں بنائے گئے نوتعمیر ریسٹ ہاؤس میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے احمد عمر شیخ کو جیل سے نکال کر کسی ریسٹ ہاؤس میں منتقل کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔ اس سلسلے میں اب محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ احمد عمر شیخ سمیت تمام ملزموں کو جیل کے احاطے میں ہی تعمیر کئے گئے ایک ریسٹ ہاؤس میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق احمد عمر شیخ سمیت تمام ملزموں کے اہلخانہ کو ان سے ملنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزموں پر موبائل فون اور انٹرنیٹ استعمال کرنے پر پابندی عائد رہے گی۔
ذہن میں رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکم کے باوجود احم عمر شیخ کو رہا نہ کرنے پر حکام کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا تھا کہ انھیں فوری طور پر کسی ریسٹ ہاؤس میں رکھا جائے جبکہ ان کے اہلخانہ کو بھی ملنے دیا جائے۔
ملزم کے اہلخانہ کو صبح 8 سے شام 5 بجے تک ملنے میں آزادی ہوگی۔ عدالت عالیہ نے اس کے علاوہ ملزموں کے اہلخانہ کو سرکاری خرچے پر ٹرانسپورٹ اور رہائش فراہم کرنے کے بھی احکامات دیئے تھے۔
اس سے قبل عدالت عالیہ نے گزشتہ ماہ ڈینیئل پرل کیس میں ملزم احمد عمر شیخ کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے حکم دیا تھا کہ انھیں فوری طور پر رہا کر دیا جائے۔ لیکن اس فیصلے کے اگلے ہی روز صوبائی حکومت کی جانب سے عدالت عالیہ میں ایک درخواست دائر کر دی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اس فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔