برلن:جرمنی کی کارساز کمپنی مرسیڈیز ۔ بینز نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر روحانی تبتی رہنما دلائی لامہ کا حوالہ دینے کے بعد چینی عوام کے ’’جزبات کو ٹھیس پہنچنے پر ‘‘ معافی مانگ لی ہے بیجنگ دلائی لامہ کو علیحدگی پسند خیال کرتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مرسیڈیز نے بظاہر اپنے سرکاری انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ ڈالی جس میں سفید لہروں پر چلنے سے قبل ساحل سمندر پر بینز گاڑی کو دیکھایا گیا ہے ۔اس اشتہار پر دلائی لمہ کے حوالے سے تحریر تھا۔ ’’صورتحال کو تمام زاویوں سے دیکھوں آپ پر صورتحال واضع ہوتی جائے گی‘‘ کار ساز کمپنی نے ٹیگ لائن پر تحریر کیا۔’’دلائی لمہ سے زندگی بارے نئے امکان سے اپنے ہفتے کا آغاز کریں‘‘اس پوسٹ پر چینی انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی طرف سے فوری طو ر پر شدید نقطہ چینی کی گئی۔کیونکہ اس پر نوبل امن انعام یافتہ کا حوالہ دیا گیاتھا۔
چین اس پر ’’روحانی دہشتگردی‘‘کے ذریعے تبت کی آزادی کے خواہاں ’’راہب کے لباس میں بھیڑیا‘‘ہونے کا الزام عائد کرتا ہے ۔دلائی لمہ نے آزادی کے بجائے چین کے دائرہ کار میں تبت کو زیادہ خودمختاری دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اگرچہ چین میں انسٹاگرام بند ہے ۔ اور زیادہ تر چینیوں تک اس کی رسائی نہیں ہے،اور انسٹاگرام پوسٹ انگریزی زبان میں لکھی ہے۔