پشاور: مردان کی ننھی اسما کا کیس 25 روز بعد حل ہو گیا اور قاتل رشتہ دار نکلا۔ فرانزک رپورٹ آنے کے بعد 2 ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا۔
آئی جی خیبر پختونخواہ صلاح الدین محسود نے کیس پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا حساس کیسز میں پولیس تیزی سے کام کرنے کی کوشش کرتی ہے اور مشکلات کے باوجود 25یوم میں مردان کا کیس حل کر لیا۔ کے پی میں جرائم میں کمی آئی ہے اور 2014 کی نسبت دہشت گردی 73فیصد کم ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا ایسے کیسز میں پولیس کو سوسائٹی کی سپورٹ کی ضرورت ہوتی ہے اور اسما کیس میں پولیس دوران تفتیش کئی مشکلات سے گزری تاہم تفتیش مکمل ہونے کے بعد تفصیلات دی جاتی ہیں جبکہ مقتولہ اسما کے خاندان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے ہم پر اعتماد کیا۔
آئی جی کے پی نے مزید کہاکوہاٹ کی عاصمہ رانی کے خاندان نے بھی ہم پر اعتماد کیا ہے اور عاصمہ رانی کیس کو بھی انجام تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے بتایا عاصمہ رانی کیس میں 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان سے اسلحہ بھی برآمد کر لیا ہے۔
ادھر آر پی او مردان میاں سعید نے بتایا اسماء کا کیس جنسی تشدد کا تھا کیونکہ ملزم نے بچی سے زیادتی کی کوشش کی اور چیخنے پر گلہ دبا کر قتل کر دیا۔ بچی کے گردن پر انگلیوں کے نشان تھے اور ایک ملزم 15 سال کا لڑکا ہے جو ریسٹورینٹ پر کام کرتا ہے جبکہ ملزم نے اعتراف جرم بھی کر لیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں