جدہ : سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ کے مشہور تفریحی مقام جدہ کورنیش پر اپنی شادی کا جشن منانے والے جوڑے نے سعودی سوشل میڈیا پر ایک بڑا ہنگامہ برپا کردیا ہے۔ شادی کے روایتی عرب لباس میں ملبوس اس جوڑے کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دونوں سڑکوں کے بیچوں بیچ ایک دوسرے کے ساتھ لپٹ کراپنی خوشی کا اظہار کرتے نظر آتے ہیں۔ بس جیسے ہی یہ ویڈیو سامنے آئی تو انٹرنیٹ صارفین کی ایک بڑی تعداد نے اپنی توپوں کے دہانے ان کی جانب کر دئیے۔
تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ میاں بیوی ہیں تو کیا ہوا، سڑک پر اظہار مسرت کی انہیں ہمت کیسے ہوئی۔ اگرچہ دوسری جانب یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ تو اچھی نیت سے اپنی خوشی کا اظہار کر رہے تھے اور ایسے میں کسی نے ان کی ویڈیو بنا کر انٹرنیٹ پر پوسٹ کر دی۔ اس کے باوجود تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس جوڑے نے سنگین جرم کیا، ہاں البتہ کسی نے چوری چھپے ان کی ویڈیو بنا کر ساری دنیا کو دکھا دی تو کیا ہوا۔
فيديو متداول ..
— أخبار السعودية (@SaudiNews50) February 2, 2018
.
عريس يحتفل وزوجته على كورنيش جدة بطريقة مخالفة .
.#عريس_يحتفل_بكورنيش_جدة
. pic.twitter.com/dr15Yatl9c
اور تو اور، قانون دان بھی اس بحث میں کود پڑے ہیں۔ ماہر قانون منصور الخنازن کا کہنا تھا کہ ”اس جوڑے کا رویہ سماجی روایات کے برعکس ہے۔ ایسا رویہ عام لوگوں کی اخلاقیات اور اقدار سے متصادم ہے۔ میرے خیال میں شرعی قانون کے تحت ان کی پکڑ ہوسکتی ہے اور انہیں 300 سے 3000 ریال تک کا جرمانہ اور حتیٰ کہ تین ماہ قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔“
اس کے برعکس قانون دان طارق الشامی کا کہنا تھا کہ ”اس جوڑے کا جشن منانا بالکل قانون کے دائرے میں ہے اور اس میں کوئی ایسی بات نہیں کہ لوگ اعتراض کریں۔ ان کے اظہار مسرت سے کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ۔ بے جا تنقید اچھی بات نہیں۔“