دہلی کی مشہور فیشن ڈیزائنر مندیپ ناگی خواتین کی خاطر تیارکردہ نئے ملبوسات کی نمائش کے لیے نئے چہرے کی تلاش میں تھی۔ ایک روز وہ اپنے گھر سے نکل رہی تھی کہ اس کے نظر اپنے ہمسایوں کے گھر میں کام کرنے والی نوکرانی پر پڑی۔ اسے دیکھتے ہی مندیپ نے اسے اپنے ملبوسات کی ماڈلنگ کے لیے پسند کر لیا۔
عام طور پر فیشن ڈیزائنر اپنے ملبوسات کی نمائش کے لیے بھاری رقوم کے عوض سپرماڈلز کی خدمات حاصل کرتے ہیں۔سپرماڈلز کی خوبصورتی ملبوسات کی تشہیر کا سبب بن جاتی ہے، لیکن بھارت کی جدت پسند مندیپ ناگی نے اس رحجان کو یکسر فراموش کرتے ہوئے ایسی لڑکی کو اپنے ملبوسات کی ماڈلنگ کے لیے منتخب کر لیا ہے جس کے متعلق کوئی اور فیشن ڈیزائنرسوچ بھی نہیں سکتاتھا۔
اس نوکرانی کا نام کملا تھا جو لوگوں کے گھروں میں کام کرکے اپنے خاندان کو پال رہی تھی۔اس کے دو بچے تھے۔ کملا اگرچہ سانولی رنگت کی لڑکی تھی لیکن اس کی آنکھیں مندیپ کو پسند آئیں اور اس نے اسے ماڈلنگ میں موقع دینے کا فیصلہ کر لیا۔ جب کملا کا فوٹو شوٹ کروایا گیا اور اس کی تصاویر شائع ہوئیں تو حیران کن نتائج سامنے آئے۔ لوگوں کی طرف سے کملا کو کسی سپرماڈلز سے بھی زیادہ پذیرائی ملی۔
بھارت کے ایک اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے مندیپ نے بتایا کہ کملا کو جب میں نے ماڈلنگ کی پیش کش کی تو پہلے تو وہ بہت ہچکچائی لیکن پھر ہامی بھر لی۔ کیمرے کے سامنے آنا بھی اس کے لیے بہت مشکل مرحلہ تھا۔اسے بہت کچھ بتانا اور سکھانا پڑا، لیکن اس کی ماڈلنگ کی تصاویر شائع ہونے پر جو نتائج سامنے آئے وہ ہماری توقعات سے کہیں بڑھ کر تھے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ کملا کو اب گھروں میں صفائی کرنے کی ضرورت نہیں رہی، دیگر فیشن ڈیزائنر بھی اس سے ماڈلنگ کرا کر معقول رقم دے رہے ہیں۔یوں مندیپ نے ایک عزیب نوکرانی کی قسمت ہی بدل ڈالی۔