لندن :بی بی سی کے سروے کے مطابق برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک میں خطرناک حد تک اضافہ ہونے لگا۔ ایک ہی طرح کی قابلیت اور تجربے والے دو "سی وی "ایڈم اور محمد کے نام سے 100 کمپنیوں کو روانہ کیے گئے۔ ایڈم کو 12 محمد نام والے سی وی پر صرف چار جگہ سے انٹرویو کی کال آئی۔
تحقیق سے پتا چلا کہ برطانیہ میں مینجر اور پیشہ ورانہ شعبوں میں مسلمانوں کی نمائندگی دوسرے مذاہب سے کم ہے۔لندن میں مقیم مسلمانوں کا کہنا ہے وہ بچوں کا نام مسلمانوں والے ہی رکھیں گے۔ اگرچہ وہ جانتے ہیں اس سے انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔