مدارس کو شدت پسندی کی طرف دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے: مولانا فضل الرحمان

مدارس کو شدت پسندی کی طرف دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے: مولانا فضل الرحمان

پشاور: جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ریاستی ادارے مدارس کو شدت پسندی کی طرف دھکیل رہے ہیں، تاہم ہم صبر کا دامن تھامے ہوئے ہیں۔ پشاور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے ہمدردی کے اظہار پر ہمیں یقین نہیں ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے اس بات پر زور دیا کہ مدارس ان فتنوں کا مقابلہ کر رہے ہیں جو ریاست کے نظام سے منحرف ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بار بار مطالبہ کیا کہ مدرسوں کی رجسٹریشن کی جائے، بینک اکاؤنٹس کھولے جائیں، لیکن حکومت ان مطالبات کو نظر انداز کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہمیں شدت پسندی کی طرف دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن ہم صبر سے کام لے رہے ہیں اور دہشت گردی کا کوئی تعلق مدارس سے نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پہلے بھی مدارس کے حوالے سے وعدے کیے تھے، مگر عملی طور پر ان پر عمل نہیں ہوا۔
فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کی حکومت کی تشکیل، پیپلز پارٹی کے مذاکرات اور 26 ویں ترمیم کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ اب ایوان صدر سے اعتراضات آ رہے ہیں جو کہ درست نہیں ہیں۔

مصنف کے بارے میں