اسلام آباد:معاون خصوصی وزیراعظم پاکستان برائے مذہبی امور مولانا طاہر اشرفی کا کہنا ہے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیراعظم عمران خان نے واضح طور پر کہا کہ انتہاء پسندی کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی، ملک میں وحشت اور دہشت کا کھیل کھیلنے کی اجازت کسی کو نہیں دینگے، پاکستان میں تمام مکاتب فکر کے ذمہ داروں کو خاموشی توڑنی ہوگی، کسی کو بھی مذہب کے نام پر بدمعاشی نہیں کرنے دینگے۔
راولپنڈی میں آل پاکستان مائنارٹی الائنس کے زیر اہتمام یونِٹی اِن ڈائیورسٹی کانفرنس سے خطاب میں مولانا حافظ طاہر اشرفی نے کہا سری لنکن مینیجر دس سال سے پاکستان میں کام کررہا تھا دین اسلام بھی کہتا ہے کام پورا کرو جس کام کی تنخواہ لیتے ہو،سری لنکن مینیجر کو زندہ جلانے والے پاکستان کی بدنامی کا باعث بنے ہیں، ایک انسان کو زندہ جلانے والے اسلام اور پاکستان کے نمائندے نہیں۔
انہوں نے کہا چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کی ہے کہ واقع کا اسپیڈی ٹرائل ہونا چاہیے، کانفرنس سے خطاب میں معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے کہا معاشرے میں ہر جگہ ظلم ہے ہمیں ترجیحات طے کرنی ہونگی کہ ہم نے اللہ کے ہاں حاضر ہوکر کیا جواب دینا ہے، برائی کا جواب اچھائی سے دینا انسانیت کی معراج کی صفات میں شامل ہیں۔
مولانا طاہر اشرفی نے مزید کہا کہ بے گناہوں کو جلا نا نبی کی تعلیمات کے خلاف ہے، چئیرمین رویت ہلال کمیٹی عبدالخبیر آزاد نے کہا قائد اعظم نے کہا تھا اقلیتوں کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے، سانحہ سیالکوٹ درندگی ہے اسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، سری لنکن عوام اور اسکی فیملی کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، آل پاکستان مائنارٹی الائنس کے چیئر مین ڈاکٹر پال بھٹی، بشپ جوزف اور دیگر ن مقررین نے بھی یونِٹی ان ڈائیورسٹی کانفرنس سے خطاب کیا۔