واشنگٹن: امریکا نے ایک اور دبنگ اعلان کرتے ہوئے چین میں ہونے والی سرمائی اولمپیکس کا سفارتی بائیکاٹ کر دیا ہے۔
سرمائی اولمپکس 2022 کے بین الاقوامی بائیکاٹ کے مطالبات کے بعد بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ فروری میں چین میں منعقد ہونے والے کھیلوں کے عالمی مقابلے میں امریکی حکومت کا کوئی عہدیدار شرکت نہیں کرے گا۔
گزشتہ دنوں سی این این نے اپنی رپورٹ میں دعوی کیا تھا کہ امریکی کھلاڑیوں کو شمولیت سے روکے بغیر بائیڈن انتظامیہ کا پیچھے ہٹنا اور بین الاقوامی سطح پر چین کو ایک پیغام بھیجے گا۔
چین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاج میں برطانیہ اور آسٹریلیا سمیت متعدد مغربی ممالک کی طرف سے سفارتی بائیکاٹ کے مطالبات کے بعد اس خبر کی بازگشت سنائی دی گئی تھی۔
نومبر2021 میں امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ کے ساتھ ٹیلیفون کال کے فوری بعداشارہ دیا تھا کہ ہوسکتا ہے وہ کھیلوں کا سفارتی بائیکاٹ کریں۔
وائٹ ہاؤس کے تحریری بیان کے مطابق صدر بائیڈن نے سنکیانگ، تبت اور ہانگ کانگ میں (عوامی جمہوریہ چین کے) طرز عمل کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا اور امریکہ کی طرف سے 41 سال میں اولمپکس کا یہ دوسرا بائیکاٹ ہے اور اس سے پہلے جمی کارٹر انتظامیہ نے1980 میں بائیکاٹ کیا تھا۔