لاہور،سینیٹر اعظم خان سواتی کا کہنا ہے کہ جب اپوزیشن بندگلی میں جائے گی تو پھر ہم سے مذاکرات کا کہے گی ۔ وہ نیو نیوز کے پروگرام عائشہ احتشام کے ساتھ میں گفتگو کررہے تھے ۔ اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمشن ایک آزاد ادارہ ہے ۔اگر کوئی استعفیٰ دے گا تو اس سے پوچھا جائے گا کہ کیا انہوں نے استعفیٰ کسی کے دباؤ میں تو نہیں دیا ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بند گلی میں نہیں جائے گی عوام نے ہمیں ووٹ دیا ہے ہماری اکثریت ہے ۔ سینیٹ میں بھی ہماری اکثریت ہوگی ۔ جو لوگ سڑکوں کی سیاست کرتے ہیں ان کے پاس کیا اخلاقی جواز ہے ۔ دونوں کے باپ کرپشن کی کیسوں میں سزا یافتہ ہیں ۔ جمہوریت کے اندر بات چیت کے لئے دروازہ بند کرنا آمریت کو دعوت دینے کے برابر ہے ۔ ہم نے اپوزیشن سے مذاکرات کا راستہ بند نہیں کیا ۔
اعظم خان سواتی نے کہا کہ عوام نے ہمیں اسی لئے ووٹ دیئے ہیں کہ ملک سے کرپشن ختم ہو۔ اپوزیشن سے ہر معاملے پر بات ہوسکتی ہے لیکن کرپشن پر بات نہیں ہوگی سوائے کرپشن آرڈیننس کے کسی ایشو پر بات نہیں ہوگی ۔ جب اپوزیشن خود بند گلی میں چلی جائے گی تو پھر ہم سے مذاکرات کاکہیں گے ۔اپوزیشن کو فکر ہے کہ لوٹا ہوا مال ان کے ہاتھ سے جائے گا یہ جیل میں جائیں گے عدالتیں پوچھیں گی کہ مال کیسے لوٹا ہے ۔ جو لو گ ان کا ساتھ دے رہےہیں وہ سوچیں کہ انہوں نے ملک کے لئے کیا کیا ہے ۔ انہوں نے کوئی ادارہ ایسا نہیں چھوڑا جو منافع میں ہو ۔ اب عوام کو فیصلہ کرنا چاہئے کہ کیا کرپشن جائز دھند ہ ہے اگر جائز دھندہ ہے تو پھر ایسا قانون بنا لیں کہ کرپشن کی سب کو اجازت ہو۔ ملتان کے جلسے میں ہماری حکمت عملی درست نہیں تھی ۔
پروگرام میں موجود مسلم لیگ ن کے رہنما زبیرعمر نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا فائنل شو لاہور میں 13 تاریخ کو ہوگا ۔ اس کے بعد کیا ہوگا اس کے لئے ابھی انتظار کرنا پڑے گا ہمارے پاس اور بھی آپشن ہیں ان پر عملدرآمد کے لئے مشاورت کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ حکومتی اور اپوزیشن اراکین اسمبلی میں تلخی نہیں ہونی چاہئے ۔ کسی کی طرف سے بھی کوئی نازیبا الفاظ استعمال ہوں یہ غلط ہے ۔