لاہور: ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے عالمی وبا سے بچاؤ کیلئے چین کی جانب سے تیار کی گئی ویکسین رضاکارانہ طور پر لگوا لی ہے۔ خیال رہے کہ ابھی اس ویکیسن کا کلینکل ٹرائل ہو رہا ہے۔
وزیر داخلہ اعجاز شاہ سے پہلے گورنر پنجاب چودھری محمد سرور، ان کی اہلیہ سمیت بہت سی شخصیات بھی اس چینی ویکیسن کو لگوا چکے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق اب تک ہزاروں افراد پر اس دوا کی آزمائش کی جا چکی ہے۔
وزیر داخلہ اعجاز شاہ کو ویکیسن لگوانے کا عمل یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں مکمل کیا گیا۔ خبریں ہیں کہ اس موقع پر ان کا عملہ بھی وہاں موجود تھا، جنھیں اس دوا کے آزمائشی عمل کا حصہ بناتے ہوئے ویکیسن لگائی گئی۔
خیال رہے کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے اجازت کے بعد چینی ویکیسن کی انسانوں پر آزمائش کے مراحل جاری ہیں۔ اعجاز شاہ کو کلینکل ٹرائل کے فیز تھری میں ویکیسن کی ڈوز دی گئی۔
اس وقت اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز جبکہ کراچی کے بین الاقوامی سینٹر کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنس میں ویکسین کی آزمائش کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ انڈس ہسپتال، شوکت خانم اور آغا خان یونیورسٹی بھی عالمی وبا کے تدارک کیلئے بنائی گئی ویکیسن کے تجربات کا حصہ ہیں۔
ادھر روس نے بھی پاکستان کو عالمی وبا کیخلاف بنائی گئی دوا دینے کی آفر کی ہے۔ روس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر پاکستان کو ضرورت ہے تو وہ سپوتنک فائیو نامی یہ ویکسین حاصل کر سکتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے روس کی جانب سے کی گئی اس پیشکش کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت صحت کو اس بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔ اگر وزارت صحت حتمی فیصلہ کرے گی تو روس کی پیشکش کو قبول کر لیا جائے گا۔