کرکٹر بابر اعظم پر تعلقات کا الزام لگانے والی خاتون پر مبینہ قاتلانہ حملہ

Assassination attack on a woman accused of having an affair with Babar Azam
کیپشن: متاثرہ خاتون حامیزہ مختار مبینہ حملے کے بعد گاڑی میں بیٹھی ہے: فائل فوٹو

لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم پر تعلقات کا الزام لگانے والی خاتون حامزہ مختار پر مبینہ طور پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے تاہم وہ اس میں محفوظ رہیں۔

ذرائع کے مطابق حامزہ مختار کی گاڑی پر لاہور کے علاقے کاہنہ کے قریب فائرنگ کی گئی۔ متاثرہ خاتون کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ اس کی گاڑی پر 2 نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کی۔

متاثرہ خاتون حامزہ مختار نے خود پر قاتلانہ حملے کی درخواست تھانہ کاہنہ میں جمع کرا دی ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اس خاتون کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ بابر اعظم کی فیملی کے افراد اسے ہراساں کر رہے ہیں۔

اس سلسلے میں حامزہ مختار کی جانب سے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ عدالت نے اس درخواست پر فوری نوٹس لیتے ہوئے حکم دیا تھا کہ اس خاتون کو کسی قسم کا ہراساں نہ کیا جائے۔

متاثرہ خاتون حامزہ مختار کی جانب سے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قومی کپتان کے اہلخانہ اور پولیس ان پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ فوری طور پر مقدمہ واپس لیں، دوسری صورت میں مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، میری جان کو خطرے کے پیش نظر عدالت فوری کارروائی کرے۔

قومی کرکٹ ٹیم کی جانب سے عدالت میں پیش ہونے والے وکیل کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے نامکمل رپورٹ جمع کروائی گئی جس میں بتایا گیا تھا کہ الزام لگانے والی خاتون کو طلب کیا گیا لیکن وہ پیش نہ ہوئی۔

وکیل کا کہنا تھا کہ پولیس نے اپنی رپورٹ میں خاتون کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے غلط قرار دیا تھا۔ عدالت نے پولیس رپورٹ کی روشنی میں قومی کپتان بابر اعظم کیخلاف مقدمہ خارج کرنے کا حکم دیدیا۔

خیال رہے کہ قومی ٹیم کے دورہ نیوزی لینڈ پر جانے کے بعد ایک حامزہ مختار نامی خاتون ایک خاتون منظر عام پر آئی ہیں۔ لاہور کی رہائشی اس خاتون نے بابر اعظم پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا ہے کہ میرے ان کیساتھ تعلقات رہے تھے۔ میں نے بابر اعظم سے محبت کی لیکن اس نے مجھے دھوکا دیا۔