وہاڑی میں 12 خواتین نے اپنی عزتیں نیلامی پر کیوں لگا دیں؟

01:50 PM, 7 Dec, 2019

وہاڑی پولیس متاثرہ گونگی بہری لڑکی کی مدد کرنے کی بجائے ملزم کو سپورٹ کرتی رہی؟۔ کب تک با اثر وڈیرے یونہی غریب بچیوں کو نوچتے رہیں گے، جنگل کا قانون ہے کیا؟۔ وہاڑی شہر جو کہ خود کی پاکستان اور ملک سے باہر اپنی ایک اچھی پہچان رکھتا ہے جسکو پچھلے ایک ماہ سے وہاڑی پولیس نے خراب کرنے کی کسر باقی نہیں چھوڑی ، شائد وہ اس لیئے کہ سابق ڈی پی او وہاڑی نے 80 ایسے ملازمین کو معطل کر دیا تھا جو کہ فرائض میں غفلت برتتے تھے اور کرپشن میں ملوث تھے انکو نہ صرف معطل کیا گیا بلکہ انکے خلاف انکوائریاں بھی شروع کی گئیں۔

نئے آنے والے ڈی پی اختر فاروق نے ان 80 ملازمین کو بحال کر دیا۔ شائد یہی وجہ ہے کہ ملزمان دندنانے لگے ہیں کیونکہ کرپٹ اہلکاروں کے ہوتے ہوئے ملزم گرفتار نہیں ہوتے یونہی آزاد پھرتے ہیں چند روز قبل ضلع وہاڑی کے علاقہ عارفوالہ میں ایک غریب لڑکی کیساتھ زیادتی کرنے اور اسکی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے والوں میں سے ایک ملزم کو ٹیم 'پکار' نے گرفتار کروایا باقی تین فرار ہو گئے جنہیں پولیس آج تک گرفتار نہیں کر سکی۔ میلسی میں دو بچیوں کو قتل ایک کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ملزم گرفتار تو ہوا مگر پولیس پر لواحقین اعتبار کرنے کو تیار نہیں۔

ڈی ایس پی موقع پر گئے جنہیں خواتین کے احتجاج کی وجہ سے وہاں سے بھاگنا پڑا شائد انکے پاس انکو دلاسہ دینے کے لیے الفاظ نہیں تھے۔ ادھر وہاڑی تھانہ لڈن میں گونگی بہری لڑکی کیساتھ بااثر زمیندار نے زیادتی کی اور اسکا چار روز تک مقدمہ درج نہ کیا گیا۔ نیو نیوز کی ٹیم 'پکار' نے آواز اٹھائی تو چار روز بعد مقدمہ درج ہو گیا مگر ملزم گرفتار نہ کیا گیا اور ملزم سرعام دندناتا رہا اور متاثرہ لڑکی کے ورثا کو دھمکاتا رہا جس پر گھر کی خواتین نے اپنی بساط کے مطابق گاﺅں کے چوراہے میں دھرنا دے دیا اور یہ کہنا شروع کر دیا اگر انصاف نہیں دے سکتے تو ہماری عزتیں بھی حاضر ہیں۔ پولیس نے اگر ملزم کو گرفتار نہیں کرنا اور ملزم جو کہ پہلے بھی ایسی وارداتوں میں ملوث ہے اور ہم غریبوں کی بچیاں ایسے ہی یہ نوچتا اور دھمکاتا رہے گا اور قانون کچھ نہیں کر سکتا تو ہماری بھی عزت کا ویسے ہی جنازہ نکال دو جیسے اسکا نکالا۔ ہمیں یہاں انصاف نہیں مل سکتا یہ الفاط مجھ سمیت ہر شخص کے لیئے دہلا دینے والے ہیں جو ان خواتین نے کہہ دیئے۔ میں نے وہاڑی کے باسیوں بلخصوص مظلوموں کے لیئے آواز اٹھائی اور امید ہے وہاں کے مظلوموں کو انصاف ضرور ملے گا۔

تحریر، ذکااللہ جٹ (سینئر پروڈیوسر،کرائم شو پکار نیو نیوز)

مزیدخبریں