پاکستان اور بھارت باہمی تجارت کو کیسے عروج دے سکتےہیں ، عالمی بینک کی چشم کشا رپورٹ

پاکستان اور بھارت باہمی تجارت کو کیسے عروج دے سکتےہیں ، عالمی بینک کی چشم کشا رپورٹ
کیپشن: image by facebook

لاہور: عالمی بینک نے پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت پر رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ہمسایہ ممالک چھوٹی چھوٹی رکاوٹوں کو دور کر دیں تو باہمی تجارت دو بلین سے سینتس بلین ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ تجارت پر تفصیلی رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ تجارتی حجم دو بلین ڈالر سے کچھ زیاہ ہے لیکن اگر دونوں ممالک باہمی رکاوٹوں کو دور کر دیں تو یہ تجارت 37 بلین ڈالر تک پہنچ سکتی ہے ۔

گلاس آدھا بھرا ہوا ہے کے عنوان سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان اس وقت جنوبی ایشیا میں 5.1 بلین ڈالر کی تجارت کر رہا ہے جبکہ یہ ملک اپنی تجارت کو 39.7 بلین ڈالر تک بڑھانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روایتی حریفوں کے درمیان معمولی ٹیرف رکاوٹوں کو ہٹا کر باہمی تجارت کو چار گنا بڑھایا جا سکتا ہے ، عالمی بینک میں ماہر اکانومسٹ سنجے کتھوریا نے بتایا کہ اعتماد ہی باہمی تجارت کو فروغ دیتا ہے اس لیے دونوں ممالک کو اس سلسلے میں پیشرفت کی ضرورت ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی ہمسایہ ممالک کے ساتھ پروازوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے ، پاکستان کی بھارت اور افغانستان کی طرف ہفتے میں صرف چھ پروازیں اڑان بھرتی ہیں ، سری لنکا ، بنگلہ دیش اور نیپال کی طرف دس پروازیں چلتی ہیں۔

دوسری طرف بھارت کی ہفتے میں ہمسایہ ممالک کی جانب جانے والی پروازوں کی تعداد 147 کے قریب ہے اسی طرح پاکستان بھی اپنی پروازیں بڑھا کر ریونیو کو کئی گنا بڑھا سکتا ہے۔کرتارپور بارڈر کوریڈور کو اس سلسلے میں اہم پیشرفت قرار دیا گیا ہے ، دونوں ممالک اس سے فائدہ حاصل کر سکتے ہیں ، تجارتی سرگرمیوں اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں کئی گنا ریونیو حاصل کیا جا سکتا ہے ۔