اسلام آباد: ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ پاک فضائیہ ائیر چیف مارشل سہیل امان کا کہنا تھا کہ کامرہ ائیر بیس پر حملہ ائیر فورس کی تاریخ کا سب بڑا حملہ اور افسوسناک ترین سانحہ تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا ہم نے اٗس سانحے میں بڑا نقصان اٹھایا مگر ہمت نہیں ہاری اور حوصلے کے ساتھ شدت پسندی کے خلاف کوششیں جاری رکھیں اور پاک فضائیہ کو پہلے سے زیادہ مضبوط بنا دیا۔ جو امن درجنوں ممالک نہیں لا سکے ہم لے کر آئے اور اس کا اعتراف بھارتی عسکری حکام نے بھی کیا۔
ائیر چیف مارشل کا کہنا تھا کہ کامرہ بیس حملے میں دہشت گردوں نے ایک ساب ائیر کرافٹ طیارہ مکمل تباہ جب کہ دوسرے کو جزوی نقصان پہنچایا۔ ان طیاروں کو بنانے کے لئے عالمی ادارے نے 287 ملین ڈالرز مانگے لیکن وہی طیارے ہمارے نوجوانوں، انجینئر اور سائنسدانوں نے صرف 25 ملین ڈالرز میں ہی دوبارہ پرواز کے لئے تیار کر لئے اور پاکستان ساب جہازوں کی 5ویں سرٹیفکیشن ایجنسی بن گیا ہے۔ کامرہ ائیر بیس حملے کے بعد ہم نے ناصرف ائیر فورس کو ہر لحاظ سے مضبوط کیا بلکہ پاکستان کو ہر لحاظ سے خود کفیل کرنے کا عزم کر لیا اب ہم خود جنگی جہاز بنائیں گے اور ائیر ٹیکنالوجی کی بھیک بھی نہیں مانگنی پڑے گی۔ پاکستان سالانہ 16 سے 20 جے ایف 17 تھنڈر طیارے بنا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں اور ہر فرد قوم کی ترقی کا ذریعہ ہے صرف بہترین دماغوں کو راستہ متعین کرنے کی ضرورت ہے۔
سربراہ پاک فضائیہ نے کہا کہ ہمارا خطہ چیلنجز اور انتہائی مشکلات سے دوچار رہا ہے جبکہ کئی ممالک میں معاشی مفاد اور دیگر عناصر اثر انداز ہوتے رہے جب کہ پاکستان کو اپنے ہی پڑوسی ممالک نے نقصان پہنچانے کی کوشش کی جس میں سرفہرست بھارت ہے اور کامرہ ائیر بیس پر حملے کے پیچھے بھی بھارت کا ہی ہاتھ تھا کیوں کہ دہشت گردوں کو جہازوں سے کیا لینا تھا تاہم ہم اپنے ہمسائے تبدیل نہیں کر سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک میں مرضی کی جمہوریت نہیں لائی جا سکتی اور نا ہی جمہوریت ہر ایک ملک کا حل ہے اس کی مثال عراق اور لیبیا کی صورت ہمارے پاس موجود ہے۔ معمر قذافی اور صدام حسین کے جانے کے بعد دونوں ممالک میں کیا ہوا کیا وہاں جمہوریت آ گئی۔ پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان کا کہنا ہے کہ اسامہ بن لادن کیس میں ہم سے غلطی ہوئی جب کہ امریکی ڈرون طیاروں کی خلاف ورزی پر بتا دیا ہے کہ ملکی حدود میں آئے تو مار گرائیں گے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں