اسلام آباد: پی آئی اے کا چترال سے اسلام آباد آنے والا طیارہ ایبٹ آباد سے حویلیاں کے درمیان گر کر تباہ ہوگیاہے جس سے معروف مبلغ جنید جمشید سمیت 47 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں ۔ ملبے سے امدادی ٹیموں نے 42لاشوں کو نکال لیا ہے۔ اسلام آباد پہنچنے سے کچھ دیر پہلےطیارے کا ریڈار سے رابطہ منقطع ہوا۔
چترال تا اسلام آباد پرواز کرنے والے پی آئی اے کے اے ٹی آر طیارے کے مسافروں میں جنید جمشید اور ان کے اہلخانہ بھی سوار تھے ۔ذرائع کا کہناہے کہ جنید جمشید تبلیغ کے لیے چترال گئے تھے اور انہوں نے اسی پرواز کے ذریعے واپس آنا تھا۔ جنیدکے علاوہ چینی شہری بھی سوار تھے۔ پی آئی اے طیارہ فلائٹ نمبر پی کے 116ایبٹ آباد کے قریب ساڑھے 4بجے لاپتہ ہوا تھا۔
پہاڑوں میں گرتے ہی طیارہ میں آگ لگ گئی ۔ پہاڑی علاقہ اور اندھیرا ہونے کی وجہ سے امدادی ٹیموں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
اس سے پہلے ڈی ایس پی حویلیاں نے بتایا تھا کہ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ پی آئی اے کا طیارہ گر گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کنٹرول روم کو جو آخری پیغام موصول ہوا ہے اس میں بتایا گیا کہ طیارے کے انجن میں خرابی پیدا ہوگئی ہے۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق جہاز کے پائلٹ کیپٹن صالح تھے۔ ادھر آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں ۔
سول ایوی ایشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارہ حویلیاں سے 10 کلومیٹر دور گرا۔طیارے میں گرنے کے بعد آگ لگ گئی۔
طیارے سے 42افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں اور انہیں ایبٹ آباد ٹیچنگ ہسپتال پہنچا دیا گیا۔ جہاز میں عملے کے 5 ارکان اور 43 مسافر تھے ۔ جائے حادثہ سے جنید جمشید کا پرس مل گیا ہے۔