لاہور: تحریک انصاف کے رہنماء اور نجی اسپتال کےمالک ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل کے معاملے میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔پولیس نے مقتول کے بیٹے قیوم کی گرل فرینڈ کو بھی شامل تفتیش کرلیا، پولیس ذرائع کہ مطابق ملزم قیوم شامل تفتیش کی جانے والی لڑکی سے شادی کرنا چاہتاتھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ڈاکٹرشاہد صدیق کے قتل میں ملوث بیٹے سمیت چار ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے ،جن میں باپ، بیٹا اوربھتیجا تین اجرتی قاتل شامل ہیں، جو کہ پہلے بھی متعدد وارداتوں میں مطلوب ہیں۔ جبکہ اس کیس میں لڑکی کو بھی شامل تفتیش کرلیا گیا ہے لڑکی قتل کی واردات کی منصوبہ بندی میں ملوث ہے یا نہیں اس بارے میں تفتیش جاری ہے ۔
مزید تفتیش میں یہ بات واضح کی گئی ہے کہ واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی وہاڑی سے رینٹ پر لی گئی تھی ، ڈاکٹر شاہد صدیق کو قتل کرنے سے پہلے شوٹر نے گاڑی کی نمبر پلیٹ تبدیل کی واردات کے بعد شہر سے باہر نکلتے ہوئے گاڑی کی اصل نمبر پلیٹ لگائی گئی۔ملزم قیوم اور شہریار گزشتہ 8 سال سے دوست ہیں ۔
واضح رہے کہ اس سے قبل تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ مقتول ڈاکٹر شاہد کے بیٹے قیوم نے دوست کےساتھ مل کر باپ کے قتل کا منصوبہ بنایا تھا اور ملزم نے جنوری میں باپ کے قتل کی ڈیل 50 لاکھ روپے میں کی جب کہ ڈاکٹر شاہد صدیق پر دوسرا حملہ 2 کروڑ روپے میں کروایا گیا۔