اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر لیڈر ایم پی اے صمصام بخاری کی مبینہ آڈیو لیک ہوگئی۔ صمصام بخاری کا گفتگو میں تہلکہ خیز انکشافات کرتے ہوئے کہنا ہے کہ کور کمیٹی کا اجلاس چیئرمین پی ٹی آئی کی سربراہی میں 9 مئی سے تین دن پہلے منعقد ہوا جس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کی صورت میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔
تحریک انصاف کے صمصام بخاری گفتگو میں نو مئی کے واقعات بارے پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا احوال بیان ہوا ہے۔ صمصام بخاری کسی سے کہہ رہے ہیں کہ کور کمیٹی کی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا تھا احتجاج پاک فوج کے خلاف کرنا ہے۔
لیک آڈیو میں صمصام بخاری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں قاسم سوری، شہریار آفریدی ، مراد سعید جیسے رہنما شامل تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گرفتاری کے دن پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر شفقت محمود نے سمجھانے کی کوشش بھی کی کہ ایسے اقدامات سے پارٹی ٹوٹ جائے گی اس مشورے کو یاسمین راشد نےمسترد کردیا اور کہا کہ یہ صاحب کا حکم ہے، کور کمانڈر ہاؤس لازمی جانا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی اور رہنما مسلم لیگ ن عطاء اللہ تارڑ نے صمصام بخاری کی مبینہ آڈیو جاری کی۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ ثابت ہوگیا سانحہ 9 مئی سوچا سمجھا منصوبہ تھا، آڈیو کے بعد کوئی شک نہیں رہا سانحہ 9 مئی کی پلاننگ کی گئی تھی۔
چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری اور انہیں جیل میں اے کلاس سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ آپ جیل گئے ہیں، سسرال نہیں، جیل میں آپ کو سونے کا واش روم تو نہیں دیا جاسکتا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ گھنٹے نہیں گزرے، آپ درخواستیں دینا شروع ہوگئے، آپ تو ٹکر کے لوگ تھے، انقلابی تھے، آج اٹک جیل کے باہر کیا پورے پاکستان میں ایک بندہ باہر نہیں نکلا۔