اسلام آباد: گھریلو ملازمہ رضوانہ پر تشدد کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نےنامزد ملزمہ سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ سومیہ عاصم کی ضمانت مسترد کر تے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج فرخ فرید نے سومیہ عاصم کی ضمانت خارج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا، ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد ہوتے ہی سومیہ عاصم کو گرفتار کر لیا گیا۔
جج فرخ فرید کا پراسیکیوشن سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا سچ تلاش کرنے میں ڈر نہیں ہونا چاہیے، شواہد ایمانداری سے جمع کریں اور کوئی دباؤ نہ لیں، معاملے کی تفتیش میرٹ پر ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ملازمہ تشدد کیس میں سول جج کی اہلیہ ملزمہ سومیہ عاصم نے سومیہ عاصم نے خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے جرم سے انکار کردیا تھا، اسپیشل جے آئی ٹی نے ملزمہ سے تحریری جواب طلب کر رکھا ہے۔
ملزمہ نے اپنے بیان میں کہا کہ بچی کوئی کام نہیں کرتی تھی، اس کی والدین کو امداد کے طور پر 60 ہزار روپے شوہر کے ایزی پیسہ اکاؤنٹ سے بھیجے تھے۔
سومیہ عاصم کا کہنا تھا کہ بچی پر کوئی تشدد نہیں کیا اسے سکن الرجی تھی، سر پر چوٹ کیسے لگی ہمیں معلوم نہیں۔