لاہور: پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹوٹ اینڈ ریسرچ سنٹر میں ہیپاٹائٹس اور ڈائی بائٹس جیسی مہلک بیماری کی روک تھام کی تقریب میں احسن اقبال نے کہاکہ ایک طرف ہم ایٹمی طاقت بن چکے ہیں اور دوسری طرف ہمارے پاس بیماری سے لڑنے کے لیے پورے ذخائر موجود نہیں ہے۔ صوبائی اور وفاقی حکومت کی جانب سے اگر اربوں کا فنڈ مل جائے تو انشااللہ تین سالوں میں ہیپاٹائٹس کو ختم کر دیں گے۔
پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹوٹ اینڈ ریسرچ سنٹر میں ہیپاٹائٹس اور ڈائی بائٹس جیسی مہلک بیماری کی روک تھام کے لیے ایک کمپین کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمینٹ احسن اقبال نے خصوصی شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کی 2018 سے لے کر 2023 تک پاپولیشن میں کافی حد تک اضافہ ہوا ہے۔ہمیں اس چیز کو بھی کنٹرول کرنا ہو گا۔ اس سے ملک میں غربت مزید بڑھے گی۔اس وقت ملک میں دو مہلک بیماری ہے ایک ہیپاٹائٹس اور دوسرا ڈائی بائٹس۔ ہمیں ان بیماریوں پر بھی کنٹرول کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت تمام صوبوں کے ساتھ مل کر اس کمپین کو چلائے تا کہ ان بیماریوں سے بر وقت بچا جا سکے۔حکومت تنہا کچھ نہیں کر سکتی تمام اداروں کو مل کر کام کرنا ہو گا۔
احسن اقبال نے کہا کہ ایک طرف ہم ایٹمی طاقت بن چکے ہیں اور دوسری طرف ہمارے پاس بیماری سے لڑنے کے لیے پورے ذخائر موجود نہیں ہے۔ ہر شخص میں خودی کا جذبہ ہونا چاہیے تا کہ ان بیماریوں سے لڑا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی سمت کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں ۔آج سے چودہ مہینے پہلے لوگ شرط لگاتے تھے کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا۔لیکن ہم نے اس کو اگلے دس سال کے لیے ڈیفالیٹ نہ ہونے والا بنا دیا۔ کسی حکومت نے دس سال تک مدت نہیں کی جس سے ملک کی ساخت کو نقصان ہوا۔
وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمینٹ نے زور دیا کہ ہمارے لیے ضروری ہے کہ اس کمپین کو لے کر چلے اور اس ملک میں پھیلنے والی مہلک بیماری کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینک دے۔ یہ بیماریاں جس طرح یا جس طریقے سے بھی پھیلتی ہے اس سے بھی بچنا چاہیے ۔اس ملک کو ہیپاٹائٹس کو اپنے کندھوں پر اٹھا کر چلنا چاہیے تا کہ باقی ممالک کو بھی پتہ چلے کہ ہم نے اس بیماری کو ختم کر دیا ہے۔
احسن اقبال کا کہناتھا کہ صوبائی اور وفاقی حکومت کی جانب سے اگر اربوں کا فنڈ مل جائے تو انشااللہ تین سالوں میں ہیپاٹائٹس کو ختم کر دیں گے۔