اولمپکس جیولین تھرو فائنل میں گولڈ میڈل نہ جیتنے پر ارشد ندیم کی والدہ دل کی بات زبان پر لے آئیں ۔
والدہ ارشد ندیم نے کہا میاں چنوں کے کسی ایم این اے یا ایم پی اے نے بیٹے کو سپورٹ نہ کیا،ارشد ندیم کے پاس ٹریننگ کرنے کیلئے کوئی جدید مشینری نہیںتھی ،ارشد ندیم کو اس ٹورنامنٹ سے پہلے انتظامیہ سمیت کسی نے نہ پوچھا۔
انہوں نے کہا ہمارے متعددگائوں میں کھیلوں کیلئے کوئی مخصو ص میدان تک نہیں ہوتے ،ارشد ندیم گھر کے قریب ایک چھوٹے پلاٹ میں پریکٹس کرتے تھے،ارشد ندیم نے جو کچھ کیا اپنے زور بازو پر کیا،حکومت ارشد ندیم کی سرکاری سطح پر سرپرستی کرے،اگر حکومت نے ارشد ندیم کی سرکاری سر پرستی کی ہوتی تو شاید آج پاکستان کی پوزیشن قدرے بہتر ہوتی ۔
واضح رہے ارشد پہلے اولمپک اتھلیٹس ہیں جو جیولین تھرور کے فائنل رائونڈ تک پہنچے ہیں ،پاکستان کی طرف سے ارشد ندیم نے بہترین کھیل کھیلنے کی کوشش کی لیکن نمایاں کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہ رہ سکے ،پاکستان کے ارشد ندیم نے سب سے بہتر تھرو 84.62 پھینکی ،فائنل رائونڈ میں ارشد ندیم آٹھویں پوزیشن پر آگئے ،فائنل میں ارشدندیم نے آخری باری بھی ضائع کردی،ٹوکیواولمپکس میں پاکستان کےارشدندیم میڈل نہ جیت سکے لیکن قوم کے دل ضرور جیت لیے ۔