واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی ایپلیکیشنز ٹک ٹاک اور وی چیٹ سے تجارتی لین دین پر پابندی عائد کر دی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے چینی ایپلیکیشنز ٹاک ٹاک اور وی چیٹ کی مالک کمپنیوں سے لین دین پر پابندی عائد کردی جو 45 روز کے اندر شروع ہو جائے گی۔
ٹرمپ انتظامیہ نے ان چینی ایپلیکیشنز کو خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی انتظامیہ امریکا کے ڈیجیٹل نیٹ ورک کو ناقابل بھروسہ چینی ایپلیکیشنز سے پاک کر رہی ہے اور اس معاملے میں ٹاک ٹاک، وی چیٹ ایک بڑا خطرہ ہیں۔
امریکی صدر کی جانب سے جاری ایگزیکٹو آرڈر میں کہا گیا ہےکہ چین کی کمیونسٹ پارٹی کو فائدہ پہنچانے کے لیے ٹاک ٹاک کو غلط اطلاعات پھیلانے کی مہم کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ایگزیکٹو آرڈر میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکا اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے چینی ایپلیکیشن ٹاک ٹاک کے مالکان کے خلاف جارحانہ کارروائی کرے گا۔
اس کے علاوہ چینی ایپلیکشن وی چیٹ سے متعلق صدارتی حکم میں کہا گیا ہے کہ یہ ایپ خودکار طریقے سے اپنے صارفین کی اطلاعات کو محفوظ کرتی ہے جس کے ڈیٹا سے اس بات کا خطرہ ہے کہ یہ چین کی کمیونسٹ پارٹی کو امریکیوں کی ذاتی اور پراپرٹی کی اطلاعات تک رسائی فراہم کر سکتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر نے چینی ایپلیکیشنز پر پابندیاں ایسے وقت میں عائد کی ہیں جب دونوں ممالک کے درمیان کورونا وائرس اور ہانگ کانگ میں متنازع قانون کو لے کر تعلقات کشیدہ ہیں۔
چینی ایپلیکیشن ٹک ٹاک پر امریکی قانون سازوں نے شدید تنقید کی تھی اور اسے امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس ایپ کے ذریعے چینی حکومت امریکی صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرسکتی ہے تاہم ٹک ٹاک کی جانب سے اس کی فوری تردید کی گئی تھی۔